اسلام آباد:بجلی صارفین کے لیے بری خبر آگئی ، حکومت نے بجلی ایک روپے 78 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی،نیپرا کے اس فیصلے کی وجہ سے بجلی صارفین پر 24 ارب 60 کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا۔ وزارت توانائی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی جولائی کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مہنگی کی گئی ہے ، اضافے کا اطلاق الیکٹرک لائف لائن زرعی صارفین پر بھی نہیں ہوگا۔
بجلی خرید کرنے والے مرکزی ادارے سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے مطابق جولائی میں ہائڈل سے 32.53 فیصد کوئلے سے 14.33 فیصد بجلی پیدا کی گئی ، مقامی گیس سے 11.81 فیصد درآمدی ایل این جی سے 24.71 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔
سی پی پی اے کے مطابق جولائی میں فرنس آئل سے 5.50 فیصد بجلی پیدا کی گئی ، نیپرا میں صوبہ سندھ کو بجلی کی ترسیل کا لائسنس دینے سے متعلق معاملے کی سماعت بھی ہوئی ۔
چیئر مین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی زیر صدارت نیپرا بورڈ نے معاملے کی سماعت کی ،سندھ ٹرانسمشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی نے صوبائی سطح پر بجلی کی ترسیل کیلئے لائسنس کیلئے درخواست دے رکھی تھی۔
وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے کہا کہ سندھ میں میں کوئلے اور ہوا سے بجلی پیداوار کے وسیع مواقع ہیں ۔سندھ میں صرف ہو ا سے 50ہزار میگاواٹ بجلی پیداواری صلاحیت موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس قانون کے تحت این ٹی ڈی سی نے خود لائسنس لیا اسی کے مطابق دوسری کمپنی کی مخالفت درست نہیں ،ہمیں صوبائی ٹرانسمشن کمپنی کا لائسنس دیا جائے،صوبائی کمپنی کا لائسنس ہمارا آئینی حق ہے۔
امتیاز شیخ نے کہا کہ صوبائی بجلی ترسیلی کمپنی کیلئے این ٹی ڈی سی کی مخالفت سمجھ سے بالاتر ہے، این ٹی ڈی سی کی طرف بجلی ترسیل کی سہولیات میں کمی کے باعث اپنی صوبائی بجلی ترسیلی کمپنی بنانا چاہتے ہیں۔
امتیاز شیخ نے کہا کہ نیپرا سے درخوآست ہے کہ سندھ کو صوبائی سطح پر بجلی ترسیلی لائسنس جاری کرے ، صوبائی سطح پر بجلی پیداوار کے مقامی وسائل بروئے کار لانا چاہتے ہیں ، معاملے کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔