لاہور: کرتاپور راہداری پر بات چیت کا تیسرا دور آج شروع ہوگا جبکہ پاکستانی وفد اس سلسلہ میں بھارت روانہ ہوچکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دونوں ملکوں کے نمائندگان کے درمیان مذاکرات واہگہ ،اٹاری سرحد پر ہوں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ اور ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیا اور سارک ڈاکٹر محمد فیصل پاکستانی وفد کی سربراہی کریں گے۔ترجمان دفتر خارجہ مذاکرات سے قبل اور بعد میں میڈیا کو بریفنگ بھی دیں گے۔
گزشتہ ماہ 31 اگست کو پاکستان اور بھارتی وفود کے درمیان کرتار پور راہداری پر تکنیکی سطح کی بات چیت کی گئی تھی، ترجمان دفتر خارجہ نے 80 فیصد امور پر اتفاق رائے ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔واضح رہے کرتارپور صاحب نارووال سے 4 کلومیٹر کے فاصلے پر پاک بھارت سرحد کے قریب ایک چھوٹا سا گاؤں ہے جہاں سکھ مذہب کے بانی گرو نانک نے اپنی زندگی کے آخری 18 سال گزارے تھے۔
گزشتہ سال پاکستان نے بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن کی مناسبت سے بھارتی شہریوں کی سہولت کے لیے کرتار پور راہداری کھولنے کا فیصلہ کیا تھا اور بھارتی کابینہ نے بھی اس کی منظوری دے دی تھی۔
صوبہ پنجاب میں نارووال کے ضلع اور انڈین سرحد سے متصل علاقے کرتار پور میں سکھ مذہب کے بانی اور روحانی پیشوا بابا گرو نانک کی قبر اور سمادھی ہے۔کرتار پور راہداری 3.8 کلومیٹر پر محیط ہو گی۔ ڈھائی کلومیٹر راہداری پاکستان کی طرف اور 1.3 کلومیٹر بھارت کی جانب تعمیر کی جائے گی۔