اسلام آباد:بابر اعوان نے مشیر پارلیمانی امور کے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ،ان کا کہنا تھاقانون دان کی حیثیت سے عہدے سے چپکے رہنا مناسب نہیں سمجھتا ،قانون کی حکمرانی مجھ سے شروع ہونی چاہئے ۔
تفصیلات کے مطابق بابر اعوا ن نے کہا کہ نیب الزامات غلط ثابت کرنے کیلئے استعفیٰ دیا ہے ،بے گناہی ثابت کرنے کیلئے تمام قانونی آپشن استعمال کرونگا ۔بابر اعوان نے تحقیقات میں مدد کیلئے مثال قائم کر تے ہوئے مشیر پارلیمانی امور کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ،انہوں نےاپنا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان کو ارسال کر دیا۔
نیب ریفرنس دائر ہونے پر رد عمل میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا کہ 2007 کے مشرف کے وزیر قانون کے دور میں نندی پور منصوبہ آیا، 2012 میں منصوبہ کابینہ سے منظور ہوا، میری وزارت کے 16ماہ میں نہ کوئی سمری آئی اور نہ روکی گئی۔
بابر اعوان نے کہا کہ رحمت جعفری کمیشن نے میرا نام لیا، الزام دیا اور نہ ہی مجھے بلایا گیا، میرے خلاف تمام کارروائی 2 کالی بھیڑوں نے سیاسی مخالفت پر کی، تھوڑی دیر میں ثبوت دکھاﺅں گا۔
نیب نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کے خلاف نندی پور منصوبے میں کرپشن کا ریفرنس دائر کردیا۔قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور مشیر پارلیمانی اموربابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پروجیکٹ میں تاخیر پر بطور سابق وزیر قانون و انصاف کرپشن کا ریفرنس دائر کیا گیا ہے۔نیب کے مطابق سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو بطور سابق وزیر پانی بجلی بھی بابر اعوان کے ساتھ ریفرنس میں نامزد کیا گیا ہے۔
نیب راولپنڈی کی افسر عاصمہ چوہدری نے احتساب عدالت اسلام آباد میں ریفرنس دائر کیا۔سابق سیکریٹری قانون مسعود چشتی، جسٹس (ر) ریاض بطور سیکریٹری قانون، سابق سینئر جوائنٹ سیکریٹری ڈاکٹر ریاض، سابق سیکریٹری پانی بجلی شاہد رفیق اور سابق ریسرچ کنسلٹنٹ شمائلہ محمود کو بھی ریفرنس میں ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
نیب کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر2011 میں نندی پور کمیشن قائم کیا گیا تھا، کمیشن کی سربراہی رحمت حسین جعفری کو دی گئی تھی اور کمیشن کو نندی پور منصوبے کی تاخیر کی وجوہات جاننےکی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔