ساوتھمپٹن : ساوتھمپٹن ٹیسٹ میں شکست کے ساتھ ہی انگلینڈ میں موجودہ سیریز ہارنے والی بھارتی ٹیم کی انگلش سر زمین پر ناکامی کی نئی داستان رقم ہوگئی ہے۔ مضبوط بیٹنگ لائن کا نعرہ لگانے والی ٹیم کی سال میں بیرون ملک مسلسل دوسری شکست نے بھارتی کرکٹ ایوانوں میں زلزلہ برپا کردیا ہے اور ساتھ ہی انگلش سرزمین پر پاکستان کی کامیابیاں بھی زیادہ نمایاں ہوگئی ہیں ،بھارتی ٹیم انگلینڈ میں انفرادی میچوں سے لے کر ٹیسٹ سیریز کے نتائج تک میں پاکستان سے بہت پیچھے چلی گئی ہے۔
پاکستان جو اپنی آخری 2 ٹیسٹ سیریز سے انگلینڈ میں ناقابل شکست چلا آرہا ہے اس کا ریکارڈ ہر اعتبار سے اپنے روایتی حریف سے بہتر ہے۔ دوسری جانب بھارتی ٹیم انگلینڈ میں مسلسل تیسری سیریز ہاری ہے۔ پاکستان نے 1954 سے 2018 تک انگلینڈ میں مجموعی طور پر انگلینڈ کے خلاف 53 ٹیسٹ میچوں میں سے 12 مقابلے جیتے، 23 ہارے اور 18 ڈرا کھیلے، اس طرح اس کی کامیابی اورناکامی کا تناسب 0.521 ہے۔
بھارت نے1932ءسے 2018 تک انگلش سر زمین پر 62 میچوں میں سے صرف 7 جیتے، 34 ہارے اور 21 میچ ڈرا کھیلے۔ اس کی کامیابی اور ناکامی کا تناسب 0.212 ہے جو پاکستان سے نصف سے بھی کم ہے۔ اسی طرح سیریز کے لحاظ سے دیکھا جائے تب بھی پاکستان کو بھارت پر برتری حاصل ہے،گرین شرٹس نے برطانیہ میں 15 سیریز میں سے 3 جیتی، 7 ہاری اور 5 ڈرا کھیلی ہیں جب کہ دوسری جانب بھارت نے 18 میں سے اگرچہ پاکستان جتنی 3 جیتی ہیں مگر اس نے 14 میں شکست کھائی ہے اور صرف ایک سیریز ہی ڈرا کھیل سکا ہے۔ اس طرح بلیو شرٹس کی اس شکست کے ساتھ ہی پاکستان کی ماضی اور حال کی پرفارمنس میں بھارت شکست کھا گیا ہے۔