حقانی نیٹ ورک کے سربراہ جلال الدین حقانی انتقال کر گئے

09:24 AM, 4 Sep, 2018

کابل: افغان طالبان نے اعلان کیا ہے کہ امریکی اور اتحادی افواج کے خلاف جنگ لڑنے والے حقانی نیٹ ورک کے سربراہ جلال الدین حقانی طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے ہیں۔

امریکی ادارے سائٹ انٹیلی جنس گروپ نے افغان طالبان سے منسوب بیان کو رپورٹ کیا ہے جس میں جلال الدین حقانی کے انتقال کی تصدیق کی گئی ہے۔ یہ ادارہ سفید فام انتہا پسندوں سمیت مختلف عسکری گروپوں کی آن لائن سرگرمیوں کی نگرانی کے لئے قائم کیا گیا ہے۔

افغان طالبان نے تصدیق کی ہے کہ حقانی نیٹ ورک کے بانی خاصے عرصہ سے بیمار تھے جس کے بعد وہ انتقال کر گئے ہیں۔

افغان میڈیا سمیت متعدد بین الاقوامی خبر رساں اداروں نے بھی طالبان کے ذریعہ سامنے آنے والی خبر کی تصدیق کی ہے۔ افغان طالبان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ زندگی بھر مختلف مشکلات کا سامنا کرنے والے جلال الدین حقانی زندگی کے آخر میں طویل عرصہ سے بیمار رہے۔

حقانی نیٹ ورک افغان طالبان کا ایسا حصہ قرار دیا جاتا ہے جو افغانستان میں موجود امریکی اور اتحادی افواج کے خلاف جنگ میں مصروف ہے۔ موجودہ افغان حکومت کے خلاف ہونے والی متعدد کارروائیاں بھی اسی گروپ کے حصے میں ڈالی جاتی ہیں۔

خیال رہے جلال الدین کی سرگرمیوں کی تشہیر 1980ء میں ہونا شروع ہوئی جب وہ اور ان کے ساتھی امریکا کی مرکزی انٹیلی جینس ایجنسی CIA اور سعودی عرب کی مدد سے افغانستان میں روسی قبضے کے خلاف لڑ رہے تھے۔

حقانی در اصل پشتون ہیں اور ان کا تعلق افغانستان کے جنوب مشرقی صوبے پکتیا کے زادران قبیلے سے ہے۔ حقانی نیٹ ورک کا اثر پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں بھی ہے۔ ایسے الزامات بھی عائد کئے جاتے رہے ہیں کہ افغانستان میں حقانی نیٹ ورک کے عسکریت پسندوں نے ہی خودکش حملوں کو متعارف کروایا۔ ماضی میں افغانستان میں قائم بھارتی سفارت خانے کے علاوہ افغان صدر پر متعدد حملوں کی منصوبہ بندی میں بھی اس نیٹ ورک کا نام لیا جاتا رہا ہے۔

مزیدخبریں