ملائیشیا کے وزیراعظم دورہ پاکستان مکمل کرنے کے بعد اپنے وطن واپس روانہ

ملائیشیا کے وزیراعظم دورہ پاکستان مکمل کرنے کے بعد اپنے وطن واپس روانہ

اسلام آباد:ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم اپنا تین روزہ دورہ پاکستان مکمل کرکے وطن واپس روانہ ہو گئے۔

وزیرِاعظم شہباز شریف، نائب وزیرِ اعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار اور وزیرِ تجارت جام کمال خان نے ملائیشیاکے وزیرِاعظم داتو سری انور ابراہیم اور ان کے وفد کو نور خان ایئر بیس سے الوداع کیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جو دہائیوں پر محیط ہیں، داتو سری انور ابراہیم سے پاک ملائیشیا تعلقات کی مزید مضبوطی پر اتفاق ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کے وزیرِ اعظم علامہ اقبال کے مداح ہیں جو پاکستان کیلئے فخر کی بات ہے داتو سری انور ابراہیم کے پاکستانی عوام اور حکومت کیلئے اچھے الفاظ اور نیک خواہشات کے تہہ دل سے مشکور ہیں۔

 
 

ان  کا کہنا تھا کہ پاک ملائیشیا بزنس فورم میں دونوں ممالک کے مابین تجارت کے فروغ پر مثبت پیش رفت ہوئی ہے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تجارت کے فروغ سے ملکی برآمدات میں اضافہ اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے۔

وزیرِ اعظم نے کہا ملائیشیا کا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ثابت ہوا ہے، دونوں ممالک کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں کا تبادلہ ہوا ہے، پاکستان سے ملائیشیا کو پراسیسڈ گوشت اور چاول کی برآمدات میں اضافہ اور طریقہ کار کو سہل بنایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان انفارمیشن ٹیکنالوجی میں تعاون اور الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری و تجارت میں اضافے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔

واضح رہے کہ 2 اکتوبر کو ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم شہباز شریف کی دعوت پر تین روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے تھے جہاں انہوں نے دورے کے دوران وزیر اعظم اور صدر مملکت کے ساتھ ساتھ اہم کاروباری شخصیات سے ملاقات کی تھی۔

گزشتہ روز اسلام آباد میں شہباز شریف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملائیشیا کے وزیراعظم نے پاکستان سے ایک لاکھ ٹن چاول درآمد کرنے اور آئندہ ماہ کراچی میں ملائیشیا کا تجارتی دفتر کھولنے کا اعلان بھی کیا تھا۔

دورہ پاکستان کے موقعے پر صدر مملکت آصف علی زرداری نے ملائیشیا کے وزیر اعظم داتو سری انور ابراہیم کو اسلامی امور کی حمایت اور پاکستان کے بہترین دوست ہونے کے اعتراف میں نشانِ پاکستان سے بھی نوازا۔