پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کی تصدیق 

پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کی تصدیق 
سورس: File

اسلام آباد: پاکستان میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات میں افغان دہشتگردوں  کے ملوث ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔ کئی افغان غیر قانونی  سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔پاکستان میں ٹی ٹی پی جیسے دہشتگرد نیٹ ورک کو افغان دہشتگردوں کی پشت پناہی حاصل ہے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ چند مہینے سے پاکستان میں دہشتگردی کی لہر میں تیزی آئی ہے۔اعداد و شمار کے مطابق پچھلے چند مہینے میں پاکستان میں ہونے والے 24 خودکش حملہ آوروں میں سے 14 افغان حملہ آور تھے

12 مئی 2023 کو مسلم باغ میں ہونے والے دہشتگرد حملے میں 5 ٹی ٹی افغان دہشتگرد ملوث تھےجبکہ 12 جولائی 2023 کو ژوب کینٹ پر دہشتگردوں کے بزدلانہ وار میں 5 میں سے 3 افغان دہشتگرد تھے۔30 جنوری 2023، پولیس لائنز پشاور اور 29 ستمبر 2023 کوہنگو میں خودکش حملہ آوروں کا تعلق بھی افغانستان سے تھا۔

پاکستان شہری بھی افغانیوں کے  ان غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے سخت تنگ آگئے ہیں کہتے ہیں کہ اب وقت آ چکا ہے کہ افغانستان سے آنے والی دہشتگردی سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔

پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے افغان دہشتگردوں کے خلاف موثر حکمت عملی پر عمل درآمد شروع کر چکے ہیں ۔عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ افغان دہشتگردوں کی سرگرمیاں روکنے میں پاکستان کی مدد کرے۔

مصنف کے بارے میں