کراچی: سندھ حکومت اور آئی جی سندھ میں ایک بار پھر نیا تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تنازع وزیر اعلیٰ کے پی ایس او فرخ بشیر کی ترقی نہ ہونے پر ہوا، ایس ایس پی فرخ بشیر اور کئی افسران کی اگلے عہدے پر ترقی نہ ہوسکی۔
وزیراعلیٰ کو بتایا گیا ہے کہ فرخ بشیر کی ترقی نہ ہونے کے ذمے دار آئی جی سندھ ہیں جس پر وزیر اعلیٰ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی ہے کہ آئی جی سندھ کو اظہار ناپسندیدگی کا خط لکھا جائے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سینٹرل سلیکشن بورڈ نے سندھ سے اس بار صرف 3 افسران کی ترقی کی منظوری دی اور تین افسران میں مقدس حیدر، عبدالسلام شیخ اور حمید کھوسو شامل ہیں۔ جن افسران کی ترقی نہ ہو سکی ان میں فرخ بشیر، فیصل بشیر، رائے اعجاز، فاروق احمد شامل ہیں۔ سندھ سے گریڈ 21 کے بھی کسی پولیس افسر کو ترقی نہیں دی گئی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بھی سندھ میں پولیس افسران کے تقرروتبادلے کے معاملے پر آئی جی اور صوبائی حکومت آمنے سامنے آگئے تھے۔
سندھ حکومت نے پولیس اختیارات کے فوری حصول کے لیے مشرف دور کے پولیس آرڈر کو بحال کرنے کی منظوری دی تھی۔
مجوزہ پولیس آرڈر 2002 کے تحت پولیس افسران کی کارکردگی اور کارروائیوں کو حکومت کا تشکیل کردہ پبلک سیفٹی کمیشن مانیٹر کرے گا۔ تقرر وتبادلے بھی حکومت کرے گی۔