ڈیرہ غازیخان: نجی تعلیمی اکیڈمی میں طالبات سے مبینہ زیادتی کے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا جو 2012 سے جاوید اکیڈمی چلا رہا ہے۔
ڈی جی خان میں نجی تعلیمی اکیڈمی میں طالبات کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے والے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا اور اس حوالے سے نجی اکیڈمی میں خواتین سے زیادتی کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کے ساتھی طالبات کو مختلف حیلے بہانوں سے اکیڈمی میں لاتے تھے اور وہاں انہیں مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بلیک میل کیا جاتا تھا۔
آر پی او فیصل رانا کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث تین ملزمان کی شناخت ہو چکی ہے اور گرفتار ملزم جاوید اکیڈمی 2012 سے چلا رہا ہے۔
ڈی پی او عمر سعید ملک نے بتایا کہ اکیڈمی تین پورشن پر مشتمل ہے جبکہ گراؤنڈ فلور کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی، دوسرے پورشن پر کلاسز ہوتی تھیں جبکہ تھرڈ پورشن پر ہاسٹل بنایا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے دنوں میں اکیڈمی بند کر دی گئی تھی اور ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ملزم جاوید فرار ہو گیا تھا بعدازاں سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے اسے گرفتار کیا گیا۔
ڈی پی او عمر سعید ملک کا کہنا تھا کہ اکیڈمی میں طالبات کی ویڈیوز بنائی جاتی تھیں اور ملزم ویڈیوز کے ذریعے لڑکیوں کو بلیک میل کرتا تھا۔ گرفتار ملزم سے تفتیش جاری ہے اور نیٹ ورک میں شامل ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔