راولپنڈی: کہوٹہ پولیس نے غیرت کے نام پر سرکاری ملازم کو قتل کرنے کے الزام میں 2 افراد کو گرفتار کر لیا ہے جنہوں نے قتل کرنے کے بعد مقتول کی لاش برساتی نالے میں پھینک دی تھی۔
مقتول سرکاری ملازم کی شناخت اصغر کے نام سے ہوئی تھی جسے مبینہ طور پر ایک لڑکی کیساتھ ناجائزتعلقات رکھنے پر قتل کیا گیا اور اس کی لاش کہوٹہ کے قریب بٹالہ میں واقع برساتی نالے میں پھینک دی گئی۔ کہوٹہ پولیس نے قتل کے الزام میں دو افراد فاروق اور بلال کو گرفتار کر لیا ہے۔
ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے محمد نعمان نے پولیس کو بتایا تھا کہ اس کا بھائی زاہد اصغر سرکاری ملازم ہے جسے سیالکوٹ میں تعینات تھا جبکہ وہ 4 روز کیلئے چھٹی پر گھر آیا تھا اور یکم اکتوبر کو ایک کام کے سلسلے میں راولپنڈی گیا تھا ، لیکن وہ رات گئے بھی گھر نہ آیا اور اس کا موبائل فون بھی بند ہو گیا۔
اصغر کے اہل خانہ نے جب اس کے دوست راشد نوید سے رابطہ کیا تو اس نے بتایا کہ وہ نوید کو کہوٹہ چھوڑ کر آیا تھا جہاں وہ ایک لڑکی کیساتھ ملنا چاہتا تھا۔ مقتول اصغر نے نوید کو اس لڑکی کا نمبر بھی دیا تھا۔ کچھ لمحوں بات زاہد نے اپنے دوست کو پیغام بھیجا کہ لڑکی کا بھائی آیا تھا، اس پیغام کے بعد زاہد کا نمبر بند ہو گیا۔
اصغر کے اہل خانہ مذکورہ مقام پر پہنچے اور لڑکی کے نمبر پر رابطہ کیا جس نے فون اٹھایا اور بتایا کہ اصغر اس کے گھر آیا تھا لیکن پھر اس کا بیٹا فاروق اسے کہیں لے گیا۔ پولیس نے درخواست ملنے پر تفتیش کا آغاز کیا اور دو مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا، جو پولیس کو جائے وقوعہ پر لے گئے جہاں سے اصغر کی لاش مل گئی۔
پولیس کے مطابق مقتول اصغر کو تیز دھار آلے اور پتھروں سے وار کر کے قتل کیا گیا جس کی تصدیق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی ہو گئی ہے جبکہ قتل کے ملوث افراد آپس میں کزن ہیں۔ ایس پی صدر کامران عامر کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں اور ملزموں کو ٹھوس ثبوت کیساتھ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔