سٹاک ہوم : گستاخانہ خاکے بنانے والا کارٹونسٹ انجام کو پہنچ گیا ۔ سویڈن کا کارٹونسٹ لارس ولکس عبرت ناک حادثے میں مارا گیا ۔ سویڈن کے کارٹونسٹ لارس ولکس نے گستاخانہ خاکے بنائے تھے اور اس کے بعد سے پولیس اس کی حفاظت پرتعینات تھی۔پولیس نے کارٹونسٹ کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سویڈن کے کارٹونسٹ لارس ولکس پولیس کی حفاظت میں گاڑی پر سفر کررہا تھا کہ ایک تیز رفتار ٹرک گاڑی پر چڑھ دوڑی ۔ واقعہ میں کارٹونسٹ سمیت دو پولیس اہلکار بھی مارے گئے ۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ سڑک حادثے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ پولیس کے مطابق دونوں گاڑیوں میں آگ لگ گئی اور ٹرک ڈرائیور کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ حادثے کی وجہ فی الحال واضح نہیں ہے۔
Just In
— خليجنا واحد🇸🇦🇰🇼🇧🇭🇶🇦🇦🇪🇴🇲 (@5ljna) October 4, 2021
The Swedish painter Lars Vilks, who insulted the Prophet Muhammad, peace be upon him, was killed in a terrible accident that burned inside his car for several hours, accompanied by two of his bodyguards.#Accident #Larsvilks #Sweden #لارس_فيلكس pic.twitter.com/EGXcMgpgEI
علاقائی پولیس سربراہ کارینا پرسن نے کہا کہ جس شخص کی ہم حفاظت کر رہے تھے، وہ اوراس کے دو ساتھی اس خوفناک اور افسوسناک حادثے میں مارے گئے ۔
پولیس کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ کار اور ٹرک کی ٹکر کیسے ہوئی تاہم ابتدائی طور اس میں کسی کے ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے۔
لارس ولکس 2007 میں گستاخانہ خاکوں کے بعد سے پولیس کے تحفظ میں تھا۔ اس توہین آمیز فعل سے مسلمانوں میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی تھی۔
القاعدہ نے ولکس کے قتل کے لیے ایک لاکھ ڈالر انعام کی پیشکش کی تھی۔ 2015 میں ولکس کوپن ہیگن میں تقریر کانفرنس میں بندوق کے حملے سے بچ گیا تھا لیکن اس واقعہ میں ایک ڈینش فلم ڈائریکٹر ہلاک ہو گیاتھا ۔