اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی طرف سے بہت زیادہ فضول درخواستیں آرہی ہیں، میرا بس چلے تو ہر کیس میں ایف بی آر کو 50 ہزار روپے جرمانہ کروں اور جرمانے کی رقم ڈیم فنڈ میں ڈال دوں۔
ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس پاکستان نے انکم ٹیکس کے کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کیا۔چیف جسٹس نے کہا ایف بی آر کے تمام مقدمات غیر سنجیدہ ہیں،،چیئرمین ایف بی آر کو توفیق نہیں ہوتی کہ عدالت آئیں، ایف بی آر کی طرف سے بہت زیادہ فضول درخواستیں آرہی ہیں۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ فضول درخواستیں دائر کرکے کہتے ہیں اربوں روپے کے کیس عدالتوں میں پھنسے ہیں، ایف بی آر کے تمام مقدمات غیر سنجیدہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے عدالت پر مقدمات کا بوجھ ڈالا ہے، ایف بی آر حکام کو صرف مقدمات پر بیان بازی کرنی آتی ہے، سپریم کورٹ میں اپیل کر کے حجت تمام کی جا رہی ہے۔