کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما مولا بخش چانڈیو اور نفیسہ شاہ نے حکومت پر تنقید کے تیر برسا دیے.
تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی جانب سے حکومتی اقدامات اور بدلتے بیانات پر پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے.
پی پی رہنما مولابخش چانڈیو نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت ملکی اثاثے لوٹ سیل پرلگانے جارہی ہے، حکمرانوں کی نااہلی ملک کے لئے سنجیدہ مسائل کھڑےکررہی ہے۔
انھوں نے سوال کیا کہ وزیراعظم ہاؤس 4 ملازمین سے کیسے چلے گا؟ یوٹرن موجودہ حکمران قیادت کی پہچان تھا، مگر اب معاملات مزید سنگین ہوچکے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ دروغ گوئی موجودہ حکومت کاطرزعمل بن چکاہے، وفاقی وزرا ایک دن اعلان کرتے ہیں،دوسرے دن مکر جاتے ہیں۔
رہنماپیپلزپارٹی نفیسہ شاہ کی جانب سے بھی حکومت کو آڑے ہاتھ لیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کل حکومت کو50 واں دن ہوجائے گا، 100 دن کےاندرحکومت کی سمت واضح ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا یوٹرن واضح ہورہا ہے، کل جوبجٹ پاس ہوا، وہ بجٹ نہیں فنانس بل ہے، ابھی تک ہمارابجٹ اسحاق ڈاراورمفتاح اسماعیل کاہی چل رہاہے۔
نفیسہ شاہ نے کہا کہ حکومت نے اتنے یوٹرن لیےاب گنتی بھی مشکل ہوگئی ہے، حکومت کویوٹرن کیلئےالگ وزارت بنانی چاہیے۔