لندن :روہنگیا میں انسانی تاریخ کے بدترین مظالم کو روکنے میں ناکامی اور انسانیت سوز واقعات پر مکمل خاموشی اختیار کرنے پر سٹی آف آکسفورڈ نے آنگ سان سوچی سے ” فریڈم آف آکسفورڈ“ ایوارڈ چھین لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی معروف ”سٹی آف آکسفورڈ کونسل“ نے میانمار کی فوج اور بدھسٹ شدت پسندوں کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے انسانی تاریخ کے بدترین مظالم کے خلاف مکمل خاموشی اختیار کرنے کی پاداش میں برما کی مشہور سیاسی رہنما آنگ سان سوچی سے ”فریڈم آف آکسفورڈ ایوارڈ “ واپس لے لیا ہے۔
سٹی آف آکسفورڈ کونسل کا کہنا ہے کہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے بعد حکمران جماعت کی سربراہ آنگ سان سوچی نے جو خاموشی اختیار کی ہوئی ہے اس سنگین صورتحال کے بعد سوچی اس ایوارڈ کو اپنے پاس رکھنے کی حق دار نہیں رہیں۔
واضح رہے کہ میانمار کی ریاست رخائن میں روہنگیا مسلمانوں پر رواں سال 25اگست سے شروع ہونے والے بدترین قتل عام میں اب تک ہزاروں مسلمان ،عورتیں ،معصوم بچے ،بوڑھے اور نوجوان شہید ہو چکے ہیں جبکہ 5 لاکھ کے قریب افراد بنگلہ دیش ہجرت کر چکے ہیں۔