نواز شریف اب پوچھیں گے کہ جیل میں کیوں ڈالا، میاں محمودالرشید

09:41 PM, 4 Oct, 2017

نیوویب ڈیسک

لاہور:   پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے کہا کہ نواز شریف سوال ہی غلط کرتے ہیں، نکالے جانے کی بات پرانی ہو گئی، اب پوچھیں گے کہ جیل میں کیوں ڈالا، باہر جانے سے کیوں روکا؟ نا اہل شخص کو ان سارے سوالات کا جواب عوام2018ء میں دیں گے۔ اداروں کو دانستہ برباد اور غیر فعال کرکے بیرون ملک کی کمپنیوں کو ٹھیکے دیئے جا رہے ہیں، تحقیقات ہونی چاہئے ان اداروں میں کون کون شیئر ہولڈر ز ہیں؟

احاطہ پنجاب اسمبلی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دینے کے بعد نا اہل سابق وزیراعظم عوامی اجتماعات میں عدلیہ کو تنقید کا نشانہ اور معزز ججوں کی تضحیک کر رہا ہے، جے آئی ٹی کے ارکان کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں جو ریاست کے اہم ستون کے خلاف کھلم کھلا بغاوت ہے۔ اس مجرمانہ فعل پر نوازشریف کو بغاوت ریاست پر جیل میں ہونا چاہئے لیکن موصوف پوچھ رہے ہیں مجھے کیوں نکالا؟

ان کا کہنا تھا کہ بنیادی طور پر یہ سوال پوچھنے کا وقت گزر گیا بات پرانی ہو گئی اب جلد پوچھیں گہ جیل میں کیوں ڈالا، باہر جانے سے کیوں روکا؟ تاحیات نا اہل شخص کو ان سارے سوالات کا جواب عوام2018ء کے انتخابات میں دیں گے، جب فرد جرم لگنے اور سپریم کورٹ سے تا حیات نا اہل شخص حکمران جماعت کی نمائندگی کریگا تو ملک کا اللہ ہی حافظ ہے۔

ایک سوال کے جواب میں میاں محمودالرشید نے ترکی کی پنجاب میں ہیلتھ کے شعبے میں سرمایہ کاری کو شہباز شریف کی ناکامی اور نا اہلی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سٹیل ملز، پی آئی اے سمیت اہم ملکی اداروں کو دانستہ برباد اور غیر فعال کرکے بیرون ملک کی کمپنیوں کو ٹھیکے دیئے جا رہے ہیں، تحقیقات ہونی چاہئے ان اداروں میں کون کون شیئر ہولڈر ز ہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ شرمناک معاملہ یہ بھی ہے صاف پانی، صفائی ستھرائی اور ہیلتھ جیسے بنیادی شعبہ جات کو غیر ملکی کمنپیوں کے رحم و کرم پر چھوڑا جا رہا ہے، شریف خاندان اربوں کھربوں روپے کے اثاثے واپس لائے، ملکی اداروں کو مضبوط کئے اور ازخود پالیسیاں بنائے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔

مزیدخبریں