اوسلو:یورپ میں پاکستانیوں نے کامیابی کے جھنڈے گاڑ دئیے،ناروے کی وزارت تعلیم کے ایک سروے میں کہا گیا ہے کہ پاکستانیوں سمیت غیرملکی پس منظر رکھنے والے افراد کی دوسری نسل میں اعلیٰ تعلیم کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق رپورٹ میں کہاگیاہے کہ غیر ملکی پس منظر رکھنے والے لوگوں خصوصاً نارویجن پاکستانیوں کے کچھ بچوں نے اپنے والدین کا تعلیمی مقام برقرار رکھا ہے۔
اور بہت سے بچے اپنے والدین سے بھی آگے نکل گئے ہیں۔اس سروے کے نتیجے میں مرتب ہونے والی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ اس وقت غیرملکی پس منظر رکھنے والے لوگوں بشمول نارویجن پاکستانیوں کی دوسری نسل میں اعلیٰ تعلیم کی شرح 72اعشاریہ4فیصد ہے جبکہ یہی شرح 4 سال قبل 66 اعشاریہ 3 فیصد تھی۔
ایک آن لائن نارویجن اخبار میں نارویجن زبان میں شائع ہونے والی سروے رپورٹ میں کہا گیا کہ غیرملکی پس منظر رکھنے والے یہ افراد تعلیم کے میدان میں تقریباً نارویجن لوگوں کے برابر ہوگئے جن کی اعلیٰ تعلیم کی شرح تہتر فیصد ہے، اس رپورٹ میں اعلیٰ تعلیم کے حوالے سے ایک پاکستانی خاندان کو مثال کے طورپر پیش کیا گیا ہے۔
یہ خاندان چوہدری محمد زمان کا خاندان ہے جن کا تعلق ضلع گجرات کے گاوں ناگڑیاں سے ہے اور وہ ستر کی دہائی میں ناروے ا?ئے تھے،انہوں نے ابتدائی تعلیم گجرات میں ہی حاصل کی جبکہ اعلیٰ تعلیم کے لیے پاکستان کے ایک شہر کا رخ کیا۔ان کے فرزند قذافی زمان جو ناروے میں پیدا ہوئے اور اس وقت ناروے کے ایک بڑے صحافتی ادارے میں بطور صحافی خدمات انجام دے رہے ہیں، ناروے کے صحافتی حلقوں میں اہم مقام رکھتے ہیں۔
انہوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرکے نہ صرف اپنے خاندان کا تعلیمی معیار برقرار رکھاہے بلکہ نارویجن پاکستانی کمیونٹی اور ناروے کے اعلیٰ حلقوں میں بھی اپنا مقام بنایاہے۔ناروے کے اس اخبار نے سروے رپورٹ کے ساتھ شلوار قمیص میں قذافی زمان اور ان کے والد کی تصویر شائع کی ہے اور یہ بتایا ہے کہ بیٹے نے اپنے پاکستان سے آنے والے والد کا تعلیمی معیار برقرار رکھا ہے۔
ناروے کے شہر دریمن کے ڈپٹی میئر سید یوسف گیلانی کے والد بھی ستر کی دھائی میں ناروے آئے، ان کا کہناتھا کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ سیاست کے میدان بھی نارویجن پاکستانی آگے آگے ہیں۔انہوں نے بطور مثال کہاکہ حالیہ انتخابات کے نتیجے میں چارپاکستانی پس منظر رکھنے والے سیاستدان نارویجن قومی پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے ہیں۔