نیویارک:امریکا میں دہشت گردی کا بھیانک انکشاف،وہ کون تھا!، لاس ویگس حملے کی بڑے پیمانے پر منصوبہ بندی کی گئی ۔حملہ آور نے 11 منٹ تک فائرنگ جاری رکھی،حملہ آور سٹیون پیڈک 'نے اپنے ہوٹل اور کمرے میں کئی کیمرے بھی لگا رکھے تھے ۔میوزک کانسرٹ میں فائرنگ کرنے والے حملہ آور نے راہداری میں دو کیمرے اور دروازے کے 'پیپ ہول' میں بھی کیمرہ نصب کر رکھا تھا۔
لاس ویگس سے 145 کلومیٹر دور حملہ آور کے گھر سے 19 رائفلیں ملی ہیں۔تحقیقات میں ابھی تک اس واقعے کی کوئی کڑی بین الاقوامی دہشت گردی سے ملتی نظر نہیں آئی،فرانس کی پارلیمان میں واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا گیا اور ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی،نیویارک کی امپائر اسٹیٹ بلڈنگ کی بتیاں ،، اسلحہ تشدد سے آگاہی کے لیے بجھا دی گئیں،پیرس کا ایفل ٹاور بھی، لاس ویگس حملے کے متاثرین سے اظہارِ یکجہتی کے لیے اندھیروں کی نذر کر دیا گیا
حکام کے مطابق حملہ آور نے11 منٹ بعد گولیاں چلانی بند کیں جب اس نے کیمروں کی مدد سے سکیورٹی گارڈ کو کمرے کی جانب بڑھتے دیکھا۔پولیس نے اس ہوٹل کے کمرے کی تلاشی لی، جہاںفائرنگ واقعے کا مجرم پیڈکرہائش پذیر تھا، کمرے سے 23 بندوقیں ملیں ہیں۔