تہران: ایران اسرائیل پر ایک بڑے حملے کی تیاری کر رہا ہے، جس میں نئے طاقتور جنگی ہتھیار اور ایسے ہتھیار استعمال کرنے کا ارادہ ہے جو پہلے کے حملوں میں نہیں لائے گئے تھے۔
وال سٹریٹ جرنل نے ایرانی اور عرب حکام کے حوالے سے اس معاملے کی ایک اہم رپورٹ شائع کی ہے۔ رپورٹ میں ایک مصری اہلکار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ تہران نے قاہرہ کو متنبہ کیا ہے کہ 26 اکتوبر کو اس کی سرزمین پر کیے گئے اسرائیلی حملوں کا جواب دیا جائے گا۔
یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ ایران کے سابقہ دو حملے پاسداران انقلاب کی جانب سے کیے گئے تھے، اور نئے حملے کا ہدف بھی صرف فوجی تنصیبات ہوگا۔
ایرانی اہلکار کے مطابق، یہ حملہ اسرائیلی فوجی مقامات کو "پچھلی بار کے مقابلے میں زیادہ جارحانہ انداز میں" نشانہ بنائے گا، اور عراقی سرزمین کو بھی پروجیکٹائل لانچ کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ انکشاف ایران کی بڑھتی ہوئی عسکری منصوبہ بندی کا عکاس ہے اور خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے۔