انتظار پنجوتھا بازیابی کیس : چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار

12:20 PM, 4 Nov, 2024

نیوویب ڈیسک

اسلام آباد   : چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

 بانی پی ٹی آ ئی  عمران خان کے فوکل پرسن انتظار پنجوتھا کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس عامر فاروق  نے کہا کہ ان کے جاننے والوں کو بھی  بھتے کی پرچیاں موصول ہوئی ہیں، جو کہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے۔ درخواست گزار کے وکیل، علی بخاری ایڈووکیٹ نے عدالت میں بتایا کہ آئی جی اسلام آباد نے انہیں مطلع کیا کہ انتظار پنجوتھا کی بازیابی ہو گئی ہے، مگر ان کی حالت اچھی نہیں تھی۔

علی بخاری نے عدالت کو بتایا کہ انتظار پنجوتھا کی بازیابی کا لمحہ انتہائی دردناک تھا، اور اس واقعے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے کہا کہ یہ کسی کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ انتظار کی ذہنی اور جسمانی حالت ابھی بھی بہتر نہیں ہے، اور پولیس کو اس معاملے کی مکمل تفتیش کرنے کی ضرورت ہے۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ایک مہذب معاشرے میں اظہار رائے کی آزادی ہونی چاہیے اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ مسنگ پرسنز کے واقعات کیوں پیش آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اس واقعے کو اغوا برائے تاوان کے طور پر لیں تو پھر بھی ان واقعات کی روک تھام ضروری ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اٹارنی جنرل کی کوششوں سے انتظار پنجوتھا کی بازیابی ہوئی، لیکن اس بات کو منفی انداز میں لیا جا رہا ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال کو انتہائی خراب قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب یہ شہر بھی کراچی کی صورتحال کی طرح بن رہا ہے جس کے لیے  فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

مزیدخبریں