جنرل باجوہ کی مدد سےعمران خان کیخلاف عدم اعتماد کامیاب ہوئی، عوام کی ہمدردیاں حاصل کرنے کا وعدہ کر کے حکومت لی مگر ناکام رہے، پی ٹی آئی کو  بلڈوز   کرنے کا منصوبہ ناکام ہوا لیکن اپنے تمام کیسز ختم کرانے کیلئے قانون سازی میں کامیاب رہے: سابقہ حکومتی اتحادی کا اعتراف

10:41 AM, 4 Nov, 2023

نیوویب ڈیسک

اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) حکومت کے اتحادی سردار اختر مینگل نے اعتراف کیا کہ جنرل باجوہ کی مدد کے بغیر نہ عدم اعتماد ممکن تھا نہ پی ڈی ایم حکومت بننا، پی ڈی ایم حکومت سولہ ماہ کی حکومت میں کچھ بھی ڈیلیور نہیں کر پائی ما سوائے اس کے کہ ہم نے اپنے کیسز ختم کیے۔

نجی چینل کے ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے پی ڈی ایم حکومت کے اتحادی سردار ختر مینگل کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم حکومت نے ملٹری قیادت سے وعدہ کیا کہ  ان سولہ مہینوں میں عوام کی ہمدردیاں حاصل کرنی ہیں اورٹارگٹ تھا کہ پی ٹی آئی کو بلڈوز کرنا ہے لیکن ہم ان دونوں منصوبوں میں بری طرح ناکام ہو گئے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی  ایم حکومت کا ٹارگٹ تھا کہ ہم پی ٹی آئی کا ووٹر بلڈوز کر کے سارا ووٹر اپنی طرف کر لیں گے لیکن ایسا نہیں کر سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو نفرت ہم پی ٹی آئی کیخلاف پیدا کرنا چاہتے تھے وہ بھی ہمارے کھاتے میں آ گئی۔ 

پی ڈی ایم حکومت کے اتحادی سردار اختر مینگل نے اعتراف کیا کہ ان سولہ مہینوں میں پی ڈی ایم حکومت کچھ بھی ڈیلیور نہیں کر پائی،پی ڈی ایم سیاستدانوں نے اپنے اپنے کیسز ختم کرائے،   نیب قوانین میں ترامیم کیں اور  الیکشن ریفارمز کے نام پر وہ ریفارمز کیں جو ہمارے حق مٰیں بہتر تھیں۔

سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ اگر جنرل باجوہ نہ چاہتے، اگر ان کے عمران خان کے ساتھ اختلافات نہ ہوتے تو ہم کبی بھی عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد نہیں لا سکتے تھے۔ اگر  ان کی مدد نہ ہوتی تو شاید یہ پی ڈی ایم حکومت کبھی بھی نہیں بنتی۔ 

انتخابات کے بارے میں بات کرتے ہوئےسردار ختر مینگل نے کہا کہ پی ڈی ایم کے بننے کے ایک منٹ بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ تحریک کامیاب ہونے کے بعد ملک میں فوری انتخابات کرائے جائیں۔


 

مزیدخبریں