لندن: برطانیہ کے ایک ہسپتال میں 80 لاشوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 67 سالہ فلر نامی ملزم برطانیہ کے ہسپتال میں 30 سال سے بطور الیکٹریشن کام کر رہا تھا۔رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم لاشوں کے ساتھ زیادتی کرنے کے بعد ان کے نام ایک خفیہ ڈائری میں درج کرتا تھا اور اس نے یہ راز اپنی بیوی کو بھی بتا رکھا تھا۔
پولیس نے ملزم کو ایک خاتون کے قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں حراست میں لیا اور پولیس کے مطابق خاتون کو زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔ ولیس کو بالکل بھنک نہیں تھی کہ جس شخص کو گرفتار کیا گیا ہے وہ لاشوں کے ساتھ زیادتی کرنے میں بھی ملوث ہے۔
پولیس نے جب ملزم کے گھر کی تلاشی لی تو انہیں لاشوں کے ساتھ زیادتی کرنے کی ویڈیوز سے بھی ہارڈ ڈسک اور چند تصاویر ملیں۔ اس کے علاوہ پولیس ملزم کی خفیہ ڈائری تلاش کرنے میں بھی کامیاب رہی۔
رپورٹ کے مطابق پولیس کا ماننا ہے کہ ملزم نے اپنے 30 سالہ کیریئر کے دوران ممکنہ طور پر 100 سے زائد خواتین کی لاشوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا ہو گا۔ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ملزم نے 9 سال کی سب سے کم عمر لڑکی کی لاش اور 100 سال کی سب سے ضعیف خاتون کی لاش کو بھی اپنے گھناونے فعل کا نشانہ بنایا۔