اسلام آباد : پاکستان نے کہا ہے کہ جن حالات میں امریکا کے ساتھ گراؤنڈ اینڈ ائیر لاینز آف کمیونیکیشن معاہدہ کیا گیا تھا وہ بدل چکے ہیں اب افغانستان میں بھی حالات میں بڑی تبدیلی آ چکی ہے ۔ ایف اے ٹی ایف کو چند ممالک سیاسی بنیادوں پر استعمال کر رہے ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار احمد نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ جن حالات میں امریکا کے ساتھ گراؤنڈ اینڈ ائیر لائنز آف کمیونیکیشن معاہدہ کیا گیا تھا وہ بدل چکے ہیں ۔اب افغانستان میں بھی حالات میں بڑی تبدیلی آ چکی ہے بارہا افغانستان میں سابق حکومت سے سرحد پار حملوں کا معاملہ اٹھایا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا میں موسمیاتی تبدیلیوں میں بڑا حصہ دار ملک نہیں ہے ۔ایف اے ٹی ایف کو چند ممالک سیاسی بنیادوں پر استعمال کر رہے ہیں۔ پاکستان نے بارہا اس بات کا اظہار کیا ہے پاکستان کی کارگردگی کا ایف اے ٹی ایف رکن ممالک نے اعتراف بھی کیا ہے اس کے سیاسی بنیادوں پر استعمال کے باوجود ہم اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کےلیے پرعزم ہیں ۔
بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ افوج کی موجودگی نے اس کو دنیا کا بڑا ملٹرائزڈ زون بنا دیا ہے ۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں حالات کے معمول پر آنے کی غلط تشریح کرنے کی کوشیش کر رہا ہے وہ دنیا کو گمراہ کرنے میں کامیاب نہیں ہو گا ۔ بھارت کی مقبوضہ کشمیر سے شارجہ کی پروازوں کو مسترد کر دیا گیا ہے ۔
عاصم افتخار احمد کا کہنا تھا کہ سرحد پار حملوں پر موثر قابو پانا پاکستان اور افغانستان دونوں کے مفاد میں ہو گا ۔ اقوام متحدہ کو شیو سینا اور آر ایس اسی جیسی تنظیموں کا حقیقی جائزہ لینا چاہیے ۔ کشمیر میں نئی تحقیقاتی ایجنسی کے قیام پر تشویش ہے ۔ قابض فوج اس ایجنسی کو کشمیریوں کو دبانے کیلیے استعمال کرے گی ۔کشمیر اور بھارت میں مسلمانوں اور اقلیتوں پر حملے بڑھ رہے ہیں۔