واشنگٹن :امریکی الیکشن 2020 کے بعد صدارت کی دوڑ میں ٹرمپ اور جوبائیڈن کے حیران کن ردعمل نے پہلی دفعہ امریکی ایوانوں میں ہلچل مچا دی ہے ،امریکی صدارتی انتخابات میں دوران نتائج پہلی دفعہ امیدواروں کی طرف سے اس طرح کا ردعمل دیکھنے کو مل رہا ہے جس پر امریکی عوام سمیت ،امریکی وفاقی ادارے بھی پریشان ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن نتائج ابھی مکمل نہیںہوئے اور امریکی صدر ٹرمپ نے دھاندلی کا شور پہلے سے مچانا شروع کر دیا ہے ،ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات کے نتائج تبدیل ہونے کا خدشہ ظاہر کر دیا ،انہوں نے کہا اگر اس دھاندلی کو نہیں روکا گیا تو ووٹوں کی گنتی رکوانے کیلئے سپریم کورٹ بھی جانا پڑا تو جائینگے ۔اس کےساتھ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا میرے لیے صدارتی الیکشن ہارنا آسان نہیں، آج ایک شاندار رات ہوگی لیکن سیاست میں کچھ کہنا قبل ازوقت ہے،ٹرمپ کا کہنا تھا ٹیکساس،فلوریڈا،ایری زونا میں ہماری پوزیشن مضبوط ہے، جیت آسان اورہاربہت مشکل ہوتی ہے، انتخابی نتائج کااعلان جلد ہونا چاہیے،ایک سوال کے جواب میں امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ارلی ووٹنگ امریکہ کیلئے خطرناک ہے ،جیت یا ہار کی تقریر ابھی تیار نہیں کی ۔
دوسری طرف جوبائیڈن کا کہنا تھا پرامن انتقال اقتدارہونےجارہا ہے، میں جیت گیاتوامریکاکوسیاسی بنیادوں پرتقسیم نہیں ہونےدوں گا، اس بارامریکی تاریخ میں سب سےزیادہ ووٹ ڈالے گئے ہیں،ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ ٹرمپ امریکہ کو بہت پیچھے لے گئے ہیں ،ٹرمپ کی اس دفعہ خام خیالی ہے کہ وہ دوبارہ انتخابات جیت جائینگے ۔