زمبابوے کے ہاتھوں آخری ون ڈے میں شکست، کپتان بابر اعظم افسردہ

Zimbabwe, Pakistan, Super Over, captain Babar Azam
کیپشن: فائل فوٹو

لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے مہمان ٹیم زمبابوے کے ہاتھوں آخری ون ڈے میں بری شکست پر افسردگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں اس بات کا دکھ ہے کہ وہ کیوں کھیل ختم کرکے میدان سے باہر نہیں آئے۔

گزشتہ روز میچ ختم ہونے کے بعد ایک پریس کانفرنس میں اپنے تجربات، تاثرات اور احساسات کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسے ہی کرکٹ کی خوبصورتی کہا جاتا ہے کیونکہ کھیل کے دوران کسی بھی موقع پر پلڑا کسی کی طرف جا سکتا ہے اور صورتحل تبدیل ہو جاتی ہے۔ تاہم انہوں نے میچ میں خراب فیلڈنگ کو تسلیم کیا اور نوجوان کھلاڑیوں کی جانب سے کیچ چھوڑنے کی عادت پر بھی بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ کیچ چھوڑنے کی وجہ سے زمبابوے کی ٹیم اچھا ہدف دینے میں کامیاب رہی۔

سپر اوور میں کھلاڑیوں کی سلیکشن بارے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فخر زمان اور افتخار احمد جارحانہ بلے بازی کی وجہ سے مشہور ہیں اور انھیں پاور ہٹر کیا جاتا ہے۔ خیال رہے کہ قومی ٹیم نے زمبابوے کیخلاف تیسرے ون ڈے کے سپر اوور میں صرف 2 رنز بنائے تھے جس کی وجہ سے مہمان ٹیم میچ کو باآسانی جیتنے میں کامیاب ہوئی۔

بابر اعظم کا کہنا تھا کہ زمبابوے کیخلاف سیریز میں بہت اچھے تجربات ہوئے اور بہت کچھ نیا سیکھنے کو ملا۔ میں نے اس سیریز کے دوران جو بھی غلطیاں کیں ان سے سیکھوں گا اور مستقبل میں انھیں دہرانے کی کوشش نہیں کرونگا۔

انہوں نے مہمان ٹیم کے کھلاڑیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ زمبابوین ٹیم نے بیٹنگ، بائولنگ اور فیلڈنگ کے تینوں شعبوں میں نہایت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے قومی کپتان کا کہنا تھا کہ مجھے اس بات کا بہت افسوس ہے کہ میں کیوں میچ کا اختتام کرکے میدان سے باہر نہیں آیا۔ تیسرے ون ڈے میں قومی ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، پھر بھی بہرحال ہم سیریز جیت گئے۔