غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق اور شام میں داعش کے خلاف اتحادی افواج کے ترجمان امریکی کرنل جان ڈورین نے ابو بکر البغدادی کی آڈیو ٹیپ کے حوالے سے کہنا تھا کہ گو کہ ابھی تک امریکی فوجی حکام نے اس ویڈیو کی تصدیق نہیں کی ہے تاہم یہ واضح طور پر داعش سربراہ کی اپنے ساتھیوں سے رابطے کی کوشش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس آڈیو ٹیپ کی سب سے دلچسپ بات یہ ہے اس میں ابو بکر البغدادی کو اپنے ساتھیوں سے کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ آپس میں لڑائی نہ کرو، یہی چیز ظاہر کرتی ہے کہ ایک لیڈر کا اپنی تنظیم کے افراد کو ایک صفحے پر جمع کرنے کے لئے کمانڈ اور کنٹرول کا نظام کمزور ہوتا جا رہا ہے۔
میڈیا پر داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی کی صحت اور ان کی نقل و حرکت کے حوالے سے افواہیں زیر گردش ہیں لیکن ان کی موجودہ جائے پناہ کے حوالے سے کوئی معلومات موجود نہیں ہیں۔ اس حوالے سے امریکی کرنل کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں ابو بکر البغدادی کے بارے میں پتہ چل جائے کہ وہ کہاں ہیں تو ہم انہیں ہلاک کر دیں لیکن ہمیں نہیں پتہ کہ وہ اس وقت کہاں ہیں۔
ابو بکر البغدادی نے جون 2014 میں موصل میں اسلامک اسٹیٹ ’داعش‘ کی بنیاد رکھنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد داعش نے عراق اور شام کے بڑے حصے پر اپنا قبضہ جما لیا تھا لیکن گزشتہ ایک برس سے داعش کمزور ہوتی جا رہی ہے اور اب عراق میں اس کے گڑھ موصل کا چھڑانے کے لئے بھی عراقی فورسز کا آپریشن جاری ہے