لندن: پاکستانی نژاد صادق خان تیسری بار لندن کے میئر منتخب ہوگئے ہیں۔ برطانیہ کی لیبر پارٹی کے رہنما پاکستانی نژاد صادق خان مسلسل تیسری بار میئر لندن منتخب ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق متعدد مقامات سے سامنے آنے والے اعداد و شمار کے مطابق صادق خان نے اپنے مخالف امیدوار سوسن ہال شکست دے دی ہے۔
برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق صادق خان نے 43 فیصد اورسوزن ہال نے33فیصد و وٹ حاصل کئے، لندن میں میئر کے انتخاب کے لیے لیبر پارٹی کے صادق خان اور کنزرویٹیو پارٹی کی سوزن ہال کے درمیان کڑا مقابلہ تھا جس میں صادق خان نے 43 فیصد اورسوزن ہال نے33 فیصد و وٹ حاصل کئے۔
صادق خان پہلی مرتبہ 2016 میں لندن کے میئر منتخب ہوئے تھے، 2016 میں صادق خان نے کنزرویٹو امیدوار زیک گولڈ اسمتھ کو شکست دی تھی، میئر بننے سے پہلے صادق خان نے 2005 سے 2016 تک رکن پارلیمنٹ کے طور پر خدمات انجام دیں۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کہ کاؤنسلز میں ہونے والے انتخابات کے نتائج سامنے آنے کے پہلے روز وزیر اعظم رشی سوناک خوفناک شکست کا سامنا کرنا پڑا جب کہ اب وہ دارالحکومت اور ویسٹ مڈلینڈز کے میئر الیکشن کے نتائج کا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں۔
107 کونسلوں میں سے 102 کے مکمل نتائج کا اعلان گذشتہ روز کر دیا تھا جن کے مطابق کنزرویٹو پارٹی کے 400 سے زیادہ کونسلرز ہار گئے جب کہ 10 کونسلز میں اس کی پوزیشن بہت زیادہ کمزور ہوگئی۔
ساؤتھ یارکشائر اور لیورپول نے لیبر پارٹی کے میئرز کے امیدوار کو ووٹ دیا جب کہ ویسٹ مڈلینڈز میں رشی سوناک کی ٹوری پارٹی کے امیدوار اینڈی سٹریٹ کی جیت وزیر اعظم کے مخالف قیادت کی اہم عہدے پر پیش قدمی روکنے میں مدد دے سکتی ہے۔
صادق خان نے لندن کی فضا کو بہتر بنانے کیلئے الٹر لوایمیشن زون کی متنازع سکیم بھی متعارف کروائی۔وہ غزہ میں فلسطینیوں پر مظالم کےخلاف آواز اٹھانے والوں میں شامل تھے، صادق خان نے فری سکول میلز، کرائے منجمند کرنے کے وعدے کیے، انہوں نے پولیس افسران کی تعداد بڑھانے اور مزید کونسل گھر بنانے کے وعدے کیے۔