لاہور:وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ حکومتی اور نجی سطح پر سعودی عرب سے تعاون بڑھایا جائے گا۔وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ حکومتی اور نجی سطح پر سعودی عرب سے تعاون بڑھایا جائے گا۔
ان کاکہنا تھاکہ سعودی عرب سے کاروباری وفد پاکستان آ رہا ہے۔ پاکستان کی 76 کاروباری کمپنیوں کو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے، سعودی عرب سے بھی 30 کے قریب کمپنیاں ہوں گی۔بیرونی سرمایہ کاری سے متعلق مجھے ذمہ داریاں دی گئی ہیں، ہمارے لیے سب سے اہم چیز یہ ہے کہ جب بچے بچیاں سکول، کالجز سے نکلیں تو وہ نا امید نا ہوں، ان کو معلوم ہو کہ حکومت اپنی ذمہ داریاں نبھا رہی ہے، اور آنے والے وقت میں جب وہ باہر نکلیں گے تو نوکریاں بھی ہوں گی اور اگر اللہ نے موقع دیا تو وہ لوگوں کو نوکریاں بھی دے رہے ہوں گے، اس عمل کے لیے وزیر اعظم نے ایک خاکہ تیار کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری در آمدات اور برآمدات میں عدم توازن ہے، ہم نے اپنے ایکسپورٹس پر توجہ دینی ہے، ہماری پیداواری قوت میں دیگر ممالک کے مقابلے فقدان ہے، ہمیں شرح ترقی بڑھانی ہے تاکہ لوگوں کو روزگار ملے۔
مصدق ملک نے کہا کہ حکومت کا سب سے بڑا صارف عوام ہے اور ان کے راستے میں ہم ریڈ ٹیپ کو ختم کر کے ریڈ کارپٹ کی طرف لے کر جائیں گے، یہ وزیر اعظم کا ویژن ہے، ان کا حکم ہے کہ ان چیزوں کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔
ان کامزید کہنا تھاکہ حکومتی سطح پر پیٹرولیم، بجلی اور آئل ریفائننگ کے شعبوں پر بات ہو گی۔ 8 سے 10 ارب ڈالر کے 8 سے 10 بڑے منصوبوں پر بات ہوگی۔ 50 کروڑ ڈالر سے 1 ارب ڈالر کے منصوبے بھی شامل ہوں گے، ریفائنری کو جدید بنانے پر بھی بات چیت شامل ہے، بھاشا ڈیم منصوبے میں سرمایہ کاری پر بھی بات چیت شامل ہے، دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔