اسلام آباد:27 سو ارب روپے سے زائد کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے معاملے پر ایف بی آر کو اہم قانونی اختیارات مل گئے جبکہ کمشنر ان لینڈ ریونیو اپیلز کے اختیارات کو محدود کردیا گیا ہے۔ ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ بورڈ میں ڈائریکٹوریٹ جنرل لا قائم ہوگا، کمشنر ان لینڈ ریونیو اپیلز کے اختیارات کو محدود کردیا گیا ہے،کمشنر ان لینڈ ریونیو اپیلز کو انکم ٹیکس کے 2 کروڑ روپے تک کے کیسز سننے کا اختیار ہوگا۔
ایف بی آر حکام کے مطابق کمشنر ان لینڈ ریونیو اپیلز سیلز ٹیکس کے ایک کروڑ روپے تک کے کیسز کی سماعت کر سکے گا۔حکام کا کہنا ہے کہ ایکسائز ڈیوٹی کیسز میں کمشنر ان لینڈ ریونیو اپیلز کا اختیار 50 لاکھ روپے تک محدود کردیا گیا ہے،کمشنر ان لینڈ ریونیو اپیلز کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی جا سکے گی۔حکام کا کہنا ہے کہ مصالحتی تنازعات کے حل کے لیے متنازع رقم کی حد 10 کروڑ سے کم کرکے 5 کروڑ روپے کردی گئی ہے۔
اس کے علاوہ حکام کے مطابق زیر التوا کیسز کے حل کے لیے اپلیٹ ٹربیونلز قائم کیے جائیں گے، اپیلٹ ٹربیونلز کی موجودہ تعداد کو بڑھا دیا جائے گا، اپلیٹ ٹربیونلز کے سامنے اپیل دائر کرنے کی مدت 60 روز سے کم کرکے 30 روز کردی گئی ہے۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ ٹربیونلز 90 روز میں اپیلز کا فیصلہ سننے کے پابند ہوں گے، اپیلٹ ٹربیونلز میں زیر التوا کیسز کا 180 روز میں فیصلہ کیا جائے گا۔