اسلام آباد : پارلیمنٹ نے سپریم کورٹ کے جج مظاہر نقوی کے اثاثوں سے متعلق بڑا فیصلہ کیا ہے۔ قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کے جج مظاہر نقوی کے اثاثوں کی چھان بین اور ذرائع آمد جاننے کے لیے معاملہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بھیج دیا۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی 15دن کے اندر اندر معاملے کی مکمل چھان بین کرکے رپورٹ پیش کرے گی۔سابق سپیکر اسمبلی ایاز صادق نے نکتہ اعتراض پر معاملہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
ایاز صادق کا کہنا تھا کہ جسٹس مظاہر نقوی سنگین الزامات ہیں ، انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔ قومی اسمبلی کو اس اہم ایشو پر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ جسٹس مظاہر نقوی کو اپنے اثاثے اور ذرائع آمدن بتانے چاہئیں۔اس معاملے کا سپیشل آڈٹ بھی کرانا چاہیے تاکہ انگلیاں اٹھنا بند ہوں۔ جسٹس مظاہر نقوی کا معاملہ اپنی ڈائریکشن کے ساتھ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بھیجا جائے۔
ایاز صادق نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی 15دن کے اندر اندر چھان بین کے بعد رپورٹ دے۔ معاملہ پی اے سی سپرد کرنے سے تحقیقات بھی ہو جائے گی اور باقی ججز پر سوالات بھی نہیں اٹھیں گے۔پی اے سی ایف بی آر سمیت دیگر اداروں سے کوآرڈینیٹ کر سکے گی۔ڈپٹی اسپیکر نے جسٹس مظاہر حسین نقوی کا معاملہ پی اے سی کو بجھوا دیا۔