برسلز: یورپی یونین نے یوکرین جنگ کے باعث روس پر عائد کی گئی پابندیوں کے چھٹے مرحلے میں روس سے تیل کی تمام خریداری روکنے کا اعلان کر دیا ہے۔
یورپی کمیشن کی صدر ارسلا ووندرلین کی جانب سے یورپی پارلیمنٹ کے سیشن میں روس کے حوالے سے جاری بحث کے دوران کیا گیا۔ پابندی کے تحت پائپ لائنوں اور دیگر تمام ذرائع سے آنے والے خام تیل، ریفائن آئل اور اس کی دیگر مصنوعات کی خریداری کو مرحلہ وار روک دیا جائے گا۔
ارسلا کے مطابق تیل کی خریداری روکنے پر 6 ماہ میں عملدرآمد مکمل کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کچھ ممبر ریاستوں کی معیشت کا بہت بڑا انحصار روس سے تیل کی خریداری پر ہے لیکن یوکرین پر جارحیت کے جواب میں روس کو روکنا ضروری ہے۔
اس موقع پر انہوں نے روس کے کئی بینکوں پر رقوم بھیجنے کے سوئفٹ نظام، اس کے اعلیٰ فوجی حکام اور تین ریاستی ٹی وی چینلز کی یورپین یونین میں نشریات پر پابندی کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ ہم جارح روسی صدر کی پروپیگنڈہ مشینری کو اپنی سرزمین پر پھیلنے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے۔