کراچی: وفاقی وزیر خزانہ مفاح اسماعیل نے کہا ہے کہ عمران خان ملک میں معاشی بارودی سرنگیں بچھا کر گئے اور انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) کیساتھ ملکی مفاد کے خلاف وعدے کئے۔ شہباز شریف نے آئی ایم کے سامنے مزاحمت کی اور کرتے رہیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان ملک میں تیز ترین شرح مہنگائی چھوڑ کر گئے لیکن موجودہ حکومت نے چینی کی قیمت کم کرنے کے علاوہ آٹے اور گھی کی قیمتوں میں نمایاں کمی کرکے عوام کو ریلیف دیا۔ عمران خان نے ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ قرض لئے، وہ کہتے تھے کہ ٹماٹر کی قیمت دیکھنے نہیں آئے، مگر ایک سابق وزیر آج کل اشیاءکے ریٹس بتا رہے ہیں۔
انہوں نے سابق وزیراعظم پر تنقید کے نشتر برساتے ہوئے کہا کہ فرح گوگی اور شہزاد اکبر حکومت ختم ہوتے ہی باہر کیوں بھاگ گئے ؟ عمران خان فرح گوگی اور شہزاد اکبر کے غیر قانونی اقدامات کا جواب دیں، میری آمدن کا حوالہ دینے والے فواد چودھری فرح گوگی کی آمدن کا بھی ذکر کریں، خان صاحب چینی ، آٹا اور ڈرگ مافیاز کی سرپرستی کا بھی جواب دیں، عمران خان بتائیں ان کیلئے نئے نئے مکانات کس نے بنائے؟
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے آئی ایم ایف سے وعدہ کیا کہ ڈیزل 295 روپے فی لٹر کریں گے، آئی ایم ایف سے پی ٹی آئی کے وعدے کے حساب سے ڈیزل 150 روپے مہنگا ہونا چاہئے مگر شہباز شریف نے آئی ایم ایف کے سامنے مزاحمت کی اور کرتے رہیں گے جبکہ اب ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بھی بہتر ہورہی ہے، عمران خان ایسے بھاشن دے رہے ہیں جو 4 سال ان کونہیں پتہ تھا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں چینی 70سے75روپے فی کلومیں مل رہی ہے اور 10 کلو آٹے کا تھیلا 400روپے میں مل رہا ہے، ہم 20 کلو آٹے کا تھیلا 1100 سے 800 روپے میں لائے جبکہ یوٹیلیٹی سٹور پر گھی 260 روپے میں مل رہا ہے، عمران خان نے سی پیک منصوبوں کو تباہ کیا اور چینی کمپنیوں کے 290 ارب دبا لئے، یہ عجیب امریکی سازش ہے کہ نئی حکومت چین کے ساتھ سی پیک بحال کررہی ہے۔
اس موقع پر انہوں نے ملک بھر میں ہونے والی لوڈشیڈنگ کا ذمہ دار سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے دور میں بد انتظامی کے باعث 27 پاور پلانٹس بند ہوئے لیکن وزیراعظم شہبازشریف نے وعدے کے مطابق چند دن میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کر کے عوام کو ریلیف فراہم کیا ہے۔