سعودی خواتین میں بے روزگاری کی شرح 35 فیصد تک پہنچ گئی

سعودی خواتین میں بے روزگاری کی شرح 35 فیصد تک پہنچ گئی
کیپشن: تصویر ٹوئٹر

ریاض:سعودی عرب میں یوں تو خواتین کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، لیکن اس کے باوجود سعودی خواتین میں بے روزگاری کی شرح 35 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

سعودی اخبار المدینہ کے مطابق سعودی اکنامک سوسائٹی کے رکن ڈاکٹر عصام خلیفہ نے کہا ہے کہ یہ دنیا میں بے روزگار خواتین کی بد ترین شرح ہے۔سعودی عرب کے محکمہ شماریات کے مطابق’ 6لاکھ سے زیادہ سعودی خواتین بے روزگار ہیں۔

'اخبار المدینہ کے مطابق سعودی خواتین میں بے روزگاری کی شرح میں اضافے کے کچھ اہم اسباب ہیں۔ بنیادی وجہ یہ ہے کہ نجی ادارے خواتین کے ساتھ صنفی امتیازبرتتے ہیں۔

دورانِ حمل اور بچے کی ولادت کی چھٹیاں اور پھر بچوں کی نگہداشت کی وجہ سے مقرر کردہ دفتری اوقات کار پورے نہ کرنے کے باعث بھی نجی ادارے خواتین کو ملازمت کے لیے ترجیح نہیں دیتے۔خواتین کی اجرت میں کمی بھی ان کی ملازمت کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔

اسی طرح پبلک ٹرانسپورٹ کا معیاری نظام نہ ہونا بھی ایک اہم مسئلہ ہے۔لیبر مارکیٹ کی سعودی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ سعودی خواتین نجی اداروں میں کام کرنے کے بجائے سرکاری اداروں میں ملازمت کو ترجیح دیتی ہیں اور روزگار کے مواقع ہونے کے باوجود نجی اداروں کا رخ نہیں کرتیں۔