اسلام آباد:چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے اسلام آباد میں کرکٹ سٹیڈیم کی تعمیر کے لئے چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کو مدد کرنے کی پیشکش کردی ۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں شکر پڑیاں کرکٹ سٹیڈیم کی تعمیرسے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تو اس موقع پر چیئرمین پی سی بی بھی عدالتی کارروائی کا حصہ بنے جبکہ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سپورٹس کی حوصلہ شکنی نہیں ہونی چاہیے بلکہ حوصلہ افزائی کرنی چاہیے ،سپورٹس نہ ہو تو ہم ” جھلے “ ہوجائیں گے، ہم پی سی بی کواسلام آباد میں کرکٹ سٹیڈیم کیلئے جگہ لینے میں مدد کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:ایس ایس پی تشدد کیس، عمران خان کو بری کر دیا گیا
دوران سماعت پی سی بی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سی ڈی اے کو 50 کروڑ روپے دیے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایم او یو کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، پی سی بی نے جو درخت کاٹے وہ لگانے پڑیں گے، قانون کی خلاف ورزی کر کے سٹیڈیم کی تعمیر نہیں ہونے دیں گے۔جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ دیکھنا ہے کہ شکرپڑیاں نیشنل پارک کا حصہ ہے یا نہیں؟ اگرحصہ ہے تو وہاں سٹیڈیم کی تعمیر نہیں ہوسکتی۔
یہ بھی پڑھیں:29 اپریل مینار پاکستان جلسہ: پی ایچ اے کا پی ٹی آئی کو بھاری جرمانہ کرنے کا فیصلہ
چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ پی سی بی اور سی ڈی اے کے مابین ایم او یو پر عمل نہیں ہوسکا،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایم او یو کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ پی سی بی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سی ڈی اے کو 50 کروڑ روپے دیے ہیں۔
نجم سیٹھی نے عدالت سے استدعا کی کہ سی ڈی اے ہمیں سٹیڈیم کیلئے متبادل جگہ دے دے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ سی ڈی اے کو متبادل جگہ کیلئے کہہ دیتے ہیں،ہمیں آئے روز اس طرح کے مسائل کا سامنا ہے کلر کہار میں کئی سیمنٹ فیکٹریاں لگانے کی اجازت دے دی گئی، جس کے بعد فیکٹریوں نے اربوں گیلن زیر زمین پانی بے دریغ استعمال کیا۔
یہ بھی پڑھیں:نعیم بخاری کی ہسپتال سے تازہ ترین تصویر نے سب کو افسردہ کر دیا
ہم آپ کواسلام آباد میں کرکٹ سٹیڈیم کیلئے جگہ لینے میں مدد کریں گے اور نیشنل پارک میں متاثرہ سائٹ کو اس کی اصل شکل میں بحال کرائیں گے۔
چیئرمین پی سی بی نے عدالت کو بتایا کہ پی سی بی کو پارک میں سٹیڈیم تعمیر کرنے میں دلچسپی نہیں ہے ، نیشنل پارک میں کرکٹ سٹیڈیم کی تعمیر نہیں ہونی چاہیے، جب چیئرمین پی سی بی بنا توکہاکہ اس سائٹ پرسٹیڈیم تعمیرنہیں ہونا چاہیے،سی ڈی اے کی ذمے داری تھی کہ وہ ہمیں نیشنل پارک میں جگہ ہی نہ دیتے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ سپورٹس کی حوصلہ شکنی نہیں ہونی چاہیے بلکہ حوصلہ افزائی کرنی چاہیے ۔ بعدازاں کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ اسلام آباد میں سٹیڈیم تعمیر کرنا چاہتے ہیں جبکہ راولپنڈی کا سٹیڈیم بھی ٹھیک کریں گے،ہم کرکٹ کی بحالی کے لیے کوشاں ہیں، ہرضلع میں کرکٹ سٹیڈیم ہوناچاہیے، اسلام آباد میں بھی کرکٹ سٹیڈیم ہونا چاہیے کیونکہ یہاں بھی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی،سٹیج اداکارہ صائمہ خان پر تاحکم ثانی پابندی عائد کردی گئی
انہوں نے کہا پی سی بی نے سوچا کہ اسلام آباد میں کرکٹ سٹیڈیم تعمیر کریں لیکن عدالت میں درخواست دائرکردی گئی، ہم یہ نہیں چاہتے کہ ماحولیات پراثر پڑے، ہم عدالت اور انوائرمینٹل ایجنسی کے ساتھ ہیں اور ہمیں کہیں اورزمین مل گئی تو4،3سال میں سٹیڈیم بن جائے گا۔
خیال رہے کہ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی شکر پڑیاں میں کرکٹ سٹیڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کے سلسلے میں سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تھے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں