نئی دہلی :بھارت کی خفیہ ایجنسی را کے سابق سربراہ نے مقبوضہ کشمیر کے حالیہ بحران کو بد ترین قرار دیا ہے ،اے ایس دولت کا کہنا تھا 1900 کی مسلح جدوجہد میں ایسی صورت حال نہیں تھی۔بھارتی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے 'را' کے سابق سربراہ اے ایس دولت نے کہا کہ حالیہ غیر مسلح جدوجہد کی صورت حال اس دور حکو مت میں خراب ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا، 'ہاں 1990 کے مقابلے میں اب صورت حال خراب ہورہی ہے، کیونکہ اس میں نوجوان شریک ہیں اور کشمیری نوجوان بے قابو ہو چکے ہیں۔انھوں نے کہا 'وہاں نا امیدی کی فضا پائی جاتی ہے اور وہ نوجوان مرنے سے نہیں ڈرتے ہیں۔
سابق را سربراہ کا کہنا تھا کہ 1990 میں مسلح عسکریت پسندی اور شدت پسندی تھی جو آج نہیں ہے، 'ا±س وقت بہت زیادہ ہتھیار تھے اور عسکریت پسندی زیادہ تھی لیکن آج جب نوجوان اور لڑکیاں پتھروں سے لڑتے ہیں تو صورت حال بدترین ہے،ان اسکول کی لڑکیاں اور خواتین پتھراو¿ کے لیے نکل آتی ہیں۔
اے ایس دولت کا کہنا تھا کہ میں اعتراف کرتا ہوں کہ مودی جی نے پاکستان جاکر ہم سب کو حیران کردیا تھا اور اس کے بعد کیا ہوا، مشکل بات یہ ہے کہ مذاکرات کے لیے پاکستان ایک آسان ریاست ہرگز نہیں ہے ،اور بھارت کا یہ موقف کہ مذکرات اور دہشت گردی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے یہ بے معانی ہے۔