کراچی: سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عرفان سعادت کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے لاپتہ افراد سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی اور کئی ماہ سے لاپتہ شہریوں کی گمشدگی کے مقدمات درج کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے آصف زرداری کے قریبی ساتھی غلام قادر مری سمیت شہری محسن سلیم، ذیشان اللہ، سہیل غوری، طارو ضمیر اور دیگر کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا جبکہ عدالت نے لاپتہ شہریوں کی بازیابی کے لئے جے آئی ٹی بھی تشکیل دینے کا حکم بھی دے دیا۔
عدالت نے سندھ پولیس کے اعلی افسران کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایس ایس پی انوسٹی گیشن اختر فاروق، ایس ڈی پی او احمد یار اور دیگر افسران کی سخت سرزنش کی۔
عدالت کا کہنا تھا کہ پولیس افسران تھانے چھوڑ کر لاپتہ افراد کے کیسز میں پیشی پر آتے ہیں۔ چائے پیتے ہیں، کورٹ میں سوتے ہیں اور نشاندہی پر نامکمل رپورٹس پیش کرتے اور چلے جاتے ہیں۔ بعض دفعہ عدالت آنے کے باوجود چھپ جاتے ہیں، کہیں سوالوں کا سامنا نا کرنا پڑ جائے۔ پولیس افسران کو اندازہ نہیں لاپتہ افراد کے اہل خانہ پر کیا بیت رہی ہو گی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں