پشاور ہائی کورٹ کا حکومت کو پرائیویٹ پبلشرز کے ساتھ درسی کتابوں کی چھپائی کے معاہدوں سے روکنے کا حکم

09:25 PM, 4 Mar, 2025

پشاور: خیبر پختونخوا حکومت کو پرائیویٹ پبلشرز کے ساتھ درسی کتابوں کی چھپائی اور منافع کی شراکت داری کے معاہدوں سے روک دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ پشاور ہائی کورٹ میں ایک درخواست پر سماعت کے دوران کیا گیا، جس میں عدالت نے حکومت کی کارروائی پر سوالات اٹھائے۔

پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس وقار احمد اور جسٹس ثابت اللہ پر مشتمل بینچ نے اس کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران، درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ چھٹی سے آٹھویں جماعت تک کی درسی کتابوں کی چھپائی کے لیے مخصوص پبلشرز کو منتخب کیا گیا ہے اور ان کے ساتھ منافع میں شراکت داری کے معاہدے طے کیے گئے ہیں، جو کہ پالیسی کے مطابق نہیں ہے۔ وکیل نے کہا کہ اس عمل میں قانونی تقاضوں کو نظر انداز کیا گیا اور درخواست گزار پبلشرز کو شامل نہیں کیا گیا۔

وکیل نے مزید کہا کہ حکومت کے ساتھ کیے گئے ان معاہدوں میں شفافیت کا فقدان ہے اور انہیں قانونی طریقہ کار کے تحت دوبارہ جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ عدالت نے اس استدلال پر حکومت کو معاہدوں سے روکنے کا حکم دیا اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جمعرات تک جواب طلب کر لیا۔

عدالت نے اس معاملے میں حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔

مزیدخبریں