ہالی وڈ: فلسطینیوں کی جدوجہد پر مبنی دستاویزی فلم 'نو ادر لینڈ' نے اس سال بہترین دستاویزی فلم کا آسکر ایوارڈ جیتا ہے۔ یہ فلم فلسطینی اور اسرائیلی فلم سازوں کی مشترکہ کوشش ہے، جس میں مقبوضہ مغربی کنارے میں آبادکاروں کے تشدد اور اسرائیلی حکومت کی جانب سے فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کو اجاگر کیا گیا ہے۔
فلم کی ریلیز کے بعد 'نو ادر لینڈ' نے متعدد بین الاقوامی ایوارڈز حاصل کیے ہیں، جن میں برلن فلم فیسٹیول اور نیویارک فلم کریٹکس سرکل ایوارڈز شامل ہیں۔ باسل ادرا، فلم کے ڈائریکٹر اور فلسطینی کارکن، نے اپنی تقریر میں عالمی برادری سے فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کے لیے فوری اقدامات کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ "دو ماہ قبل میں والد بنا ہوں اور میری دعا ہے کہ میری بیٹی کو وہ زندگی نہ جینی پڑے جو میں جیتا ہوں، ہمیشہ خوف میں، آبادکاروں کے تشدد اور گھروں کے انہدام سے ڈرتے ہوئے۔"
اس فلم کے شریک ڈائریکٹر، اسرائیلی صحافی یوفال ابراہم نے بھی اپنی تقریر میں امریکی خارجہ پالیسی پر تنقید کی اور غزہ کے عوام کی تباہی کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ "ہم ایک ساتھ آواز بلند کرتے ہیں کیونکہ ہم ایک دوسرے کو سمجھتے ہیں، لیکن ہم برابر نہیں ہیں۔ میں آزاد ہوں، مگر باسل کی زندگی فوجی قوانین کے تحت تباہ ہو رہی ہے۔"