آئی ایم ایف وفد کی وزارت خزانہ آمد ، مذاکرات کا باقاعدہ آغاز ہوگیا

09:49 AM, 4 Mar, 2025

نیوویب ڈیسک

اسلام آباد: پاکستان کو 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کی اگلی قسط حاصل کرنے کے لیے آئی ایم ایف کا وفد اقتصادی جائزے کے لیے وزارت خزانہ پہنچ گیا ہے۔ اس موقع پر آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کے حوالے سے پالیسی مذاکرات کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے۔

 وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اس مذاکرات میں پاکستان کی معاشی ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں، جبکہ آئی ایم ایف وفد کی قیادت نیتھن پورٹر کر رہے ہیں۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف وفد کو پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال پر بریفنگ دی، اور چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال بھی اس اجلاس میں شریک ہیں۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جولائی سے فروری تک کے معاشی اعشاریوں پر تفصیل سے پریزنٹیشن دی گئی، جس میں مالیاتی خسارہ، پرائمری بیلنس، صوبوں کا سرپلس، اور ریونیو کلیکشن کے حوالے سے تفصیلات فراہم کی گئیں۔ مذاکرات کے دوران، آئی ایم ایف وفد کو جولائی سے دسمبر تک مالیاتی خسارے کی صورت حال، جو کہ 1 ہزار 537 ارب روپے رہی، پر بریفنگ دی گئی۔

ریونیو کلیکشن پر چیئرمین ایف بی آر نے تفصیل سے گفتگو کی، اور آئی ایم ایف وفد کو زرعی آمدن اور پراپرٹی سیکٹر پر ٹیکسز کے بارے میں بھی آگاہ کیا جائے گا۔ مذاکرات میں آئی ایم ایف وفد آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے تجاویز دے گا اور پاکستان کو 7 ارب ڈالرز قرض پروگرام کی شرائط پر عملدرآمد کی رپورٹ پیش کرے گا۔ اس کے علاوہ، آئی ایم ایف مشن نے پاکستان بزنس کونسل کا دورہ بھی کیا جہاں توانائی اور ٹیکس پالیسی سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

مذاکرات 15 مارچ تک جاری رہیں گے، اور اس کے بعد آئی ایم ایف وفد پاکستان کو 1.1 ارب ڈالر جاری کرنے کے حوالے سے سفارشات مرتب کرے گا۔

مزیدخبریں