خیبرپختونخوا اسمبلی میں مارچ کے لیے ایک کھرب 59 ارب روپے کا بجٹ منظور

 خیبرپختونخوا اسمبلی میں مارچ کے لیے ایک کھرب 59 ارب روپے کا بجٹ منظور

پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی میں مارچ کے لیے ایک کھرب 59 ارب روپے کا بجٹ منظور کرلیا گیا۔

اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت اجلاس میں وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ایک کھرب 59 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا۔

اس موقع پر رہنما پیپلزپارٹی  احمد کریم کنڈی نے بجٹ پیش کرنے پر شدید اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی صوبائی حکومت نہیں ہے،کابینہ تشکیل نہیں ہوئی، بجٹ کیسے پیش کیا جارہا ہے؟

رہنما مسلم لیگ (ن) ڈاکٹر عباد نے بھی اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ حکومت نہیں ہوتا، پوری کابینہ حکومت کہلاتی ہے، ابھی کابینہ کے 2 اراکین کا اعلان کیا جائے، بجٹ کل پیش کریں۔

جس کے بعد تحریک اسمبلی میں پیش کی گئی ممبران نے کثرت رائے سے ایک ماہ کے لیے 159 ارب روپے بجٹ کی منظوری دے دی۔

خیبرپختونخوا اسمبلی میں مشتاق غنی نے کا اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہماری مخصوص نشستوں پر ڈاکہ ڈالا گیا، اگر مجبور کیا گیا تو الیکشن کمیشن کے سامنے بھی احتجاج کریں گے۔

اسپیکر اسمبلی نے کہا کہ مخصوص نشستوں کا معاملہ عدالت میں زیرِ سماعت ہے، اس لیے زیادہ بحث نہیں کرسکتے۔

بعدازاں خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔

مصنف کے بارے میں