لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے عورت مارچ کو رکوانے کے لیے دائر درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔
یاد رہے کہ 29 فروری کو عورت مارچ کو رکوانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی گئی تھی، درخواست میں ڈپٹی کمشنر لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا تھا کہ عورت مارچ کے کارڈز اور بینرز اسلامی معاشرے میں قابل قبول نہیں ہیں لہٰذا لاہور ہائیکورٹ انتظامیہ کو عورت مارچ کو روکنے کا حکم دے۔اگر کسی کو بنیادی حقوق نہیں مل رہے ہیں تو وہ عدالت سے رجوع کرسکتا ہے، آئین میں خواتین کو حقوق دیے گئے ہیں اور خواتین کی فلاح کے لیے بھی کام ہو رہا ہے۔عورت مارچ سے معاشرے میں فحاشی پھیلنے کا خدشہ ہے
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ریاست کو عورت مارچ کی غیر اخلاقی تشہیر روکنے کا حکم دیا جائے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال سندھ ہائی کورٹ نے عورت مارچ پر پابندی لگانے سے متعلق درخواست کو خارج کرتے ہوئے درخواست گزار پر 25 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔