پشاور دھماکے میں اس وقت جہاں 30 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں وہیں اب عینی شاہد کا بھی تازہ ترین بیان سامنے آگیا ہے ۔
پشاور واقعہ کے عینی شاہدین کا کہنا ہے کچھ سمجھ نہیں آیا اچانک فائرنگ ہوئی اور اس کے بعد زور دار دھماکا ہوگیا،ہر طرف افرا تفری مچ گئی ۔
پشاور کے گنجان آباد علاقے قصہ خوانی میں مسجد کے اندر ہونیوالے خودکش حملے میں 30سے زائد افراد جاں بحق اور 80کے قریب زخمی ہوئے ہیں، دھماکے کی جگہ پر سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیاہے ۔
عینی شاہد کا کہنا تھا مسجد کے دروازے پر کھڑے پولیس اہلکاروں نے انہیں روکنے کی کوشش کی جس پر فائرنگ شروع ہو گئی ،اسی دوران ایک حملہ آور مسجد کے اندر داخل ہو گیا ،حملہ آور چند سیکنڈز کیلئے اندر رہا اور پھر زوردار دھماکے کی آواز سنائی گئی ۔
دھماکے کے بعد محکمہ صحت خیبرپختونخوا نے پشاور بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلامیہ جاری کر دیا ،ایم ٹی آئیز سمیت ضلع بھر کیلئے اسپتالوں میں ریڈ الرٹ نافذ کر دیا گیا ہے ،، تمام اسپتالوں میں میڈیکل سٹاف کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی گئی ہے ، تمام طبی عملے کی کیژول اور روٹین چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں ۔
بم ڈسپوزل سکواڈ کا کہنا ہے دھماکے میں 5 سے 6 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا ،دھماکا خیز مواد میں نٹ بولٹ اور بال بیرنگ بھی نصب کئے گئے تھے ۔