چلاس (حسین احمد نمائندہ نیو نیوز سے) گلگت بلتستان کا ضلع دیامر کا واحد ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال چلاس میں تعینات سپیشلسٹ ڈاکٹروں کا استعفیٰ پر ہسپتال مزید بحران کا شکار ہوگیا۔ علاج کے لئے دور دراز سے آئے مریض رُلنے لگے تو ہسپتال میں داخل مریضوں کا بھی علاج متاثر ہوگیا۔
مستعفی تمام سپیشلسٹ ڈاکٹرز منظر عام سے غائب ہوگئے۔ ہسپتال کا بحران اور صوبائی حکومت کی عدم دلچسپی پر عوام سراپا احتجاج ہوئے۔ عوام کی بڑی تعداد نے چلاس شہر میں موجود ہسپتال روڈ پر واقع زیرو پوائنٹ کے مقام پر شہر کا داخلی روڈ ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کرکے احتجاج کردیا۔
گلگت بلتستان کا ضلع دیامر میں موجود واحد ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال دیامر کے عوام کے لئے درد سر بن گیا۔ صحت جیسی بنیادی سہولت حاصل کرنا عوام کے لئے خواب بن گیا۔ پہلے ہی سے ڈاکٹروں کی کمی کا شکار ہسپتال سپیشلسٹ ڈاکٹروں کے استعفی سے مذید مسائل کا شکار ہوگیا۔
گزشتہ روز استعفیٰ پیش کرنے والے تمام 9 ڈاکٹر آج ہسپتال سے غائب ہوئے۔ سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی عدم موجودگی کی وجہ سے جہاں ہسپتال میں داخل مریضوں کا علاج متاثر ہوا وہیں او۔پی۔ڈی میں آئے مریض بھی مایوسی کا شکار ہوئے۔
جبکہ دوسری جانب عوام کی بڑی تعداد حکومتی رویے پر غصے میں آپے سے باہر ہوکر چلاس شہر کا داخلی روڈ پر احتجاج کرکے روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کردیا۔
احتجاجی مظاہرین کا کہنا ہے کہ سپیشلسٹ ڈاکٹروں کے جائز مطالبات پورے کرکے ہسپتال میں ڈیوٹی پر حاضر کیا جائے ، نہ ہونے کی صورت میں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال چلاس کو متبادل ڈاکٹرز دیے جائیں۔ گلگت بلتستان حکومت کا صوبائی ترجمان فیض اللہ فراق ڈاکٹروں کے استعفیٰ پر سپیشلسٹ ڈاکٹروں پر برس پڑے۔
کہا کہ اس وقت دنیا کرونا وائرس کی وجہ سے ایمرجنسی کی حالت میں ہے اور تمام سرکاری و غیرسرکاری ڈاکٹرز رضاکارانہ طور پر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ سپیشلسٹ ڈاکٹروں کا اس وقت یہ رویہ انتہائی افسوسناک ہے۔