اگر آپ کینسر سے بچنا چاہتے ہیں تو اس چیز پر قابو پائیں

لندن: یوں تو موٹاپا کئی بیماریوں مثلاً ذیابیطس، امراضِ قلب اور فالج کا سبب بنتا ہے مگر بین الاقوامی سائنسدانوں کی ٹیم نے انکشاف کیا ہے کہ موٹاپا کم ازکم 11 طرح کے کینسر کی وجہ بن سکتا ہے لیکن وہ محتاط انداز میں موٹاپے کو کینسر کی واحد وجہ قرار نہیں دے رہے ہیں۔اس حوالے سے کیے گئے سروے اور تحقیق میں شامل ماہرین میں کینسر پر کام کرنے والے ڈاکٹر بھی شامل تھے اور ان سب کا اتفاق ہے کہ موٹاپے پر قابو پاکر کینسر سے بڑی حد تک بچا جاسکتا ہے جو گزشتہ 40 برسوں سے ایک وبا کی صورت میں طب کے لیے ایک چیلنج بن چکی ہے۔

05:27 PM, 4 Mar, 2017

لندن: یوں تو موٹاپا کئی بیماریوں مثلاً ذیابیطس، امراضِ قلب اور فالج کا سبب بنتا ہے مگر بین الاقوامی سائنسدانوں کی ٹیم نے انکشاف کیا ہے کہ موٹاپا کم ازکم 11 طرح کے کینسر کی وجہ بن سکتا ہے لیکن وہ محتاط انداز میں موٹاپے کو کینسر کی واحد وجہ قرار نہیں دے رہے ہیں۔اس حوالے سے کیے گئے سروے اور تحقیق میں شامل ماہرین میں کینسر پر کام کرنے والے ڈاکٹر بھی شامل تھے اور ان سب کا اتفاق ہے کہ موٹاپے پر قابو پاکر کینسر سے بڑی حد تک بچا جاسکتا ہے جو گزشتہ 40 برسوں سے ایک وبا کی صورت میں طب کے لیے ایک چیلنج بن چکی ہے۔
امپیریل کالج کے سائنسدانوں نے 204 ایسے مطالعات اور رپورٹوں کا جائزہ لیا ہے جس میں بڑھتے ہوئے وزن، باڈی ماس انڈیکس ( بی ایم آئی) اور کمر کی چوڑائی کا 36 طرح کے کینسر سے تعلق پر غور کیا گیا تھا۔ ان میں سے 95 رپورٹوں کو اہم سمجھ کر ان پر غوراور تحقیق کی گئی۔ماہرین کا اصرار ہے کہ اگر کوئی مرد صحتمند ہے اور اس کے وزن میں 5 کلوگرام اضافہ ہوتا ہے تو اس سے بڑی آنت کے سرطان کا خطرہ 9 فیصد اور مثانے و جگر کے سرطان کا خطرہ 56 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔
اس کے علاوہ خواتین میں سن یاس کے دوران (یعنی ماہواری بند ہونے کے بعد) اگر وزن 5 کلوگرام بڑھ جائے تو اس سے بریسٹ (چھاتی) کے سرطان کا خطرہ 11 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کا موٹاپا گردے اور رحم کے سرطان کو بھی بڑھاوا دے سکتا ہے۔اسی رپورٹ سے وابستہ ایک ماہر پروفیسر نے رپورٹ کے اداریئے میں لکھا ہے کہ صحتِ عامہ میں موٹاپے کے کردار کے تحت بنیادی طبی سہولیات پہنچانے والے ڈاکٹر ایک طاقتور قوت کے طور پر موٹاپے سے وابستہ سرطان کے تدارک میں اپنا اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

مزیدخبریں