کراچی: بڑھتی ہوئی مہنگائی اور گورنمنٹ بونڈز کی شرح سود میں مسلسل اضافے کے باعث حصص بازار مندی کا شکار رہا ۔ جس کے باعث سرمایہ کاروں کے 192 ارب روپے ڈوب گئے ۔
موجودہ معاشی بحران سے اسٹاک مارکیٹ کے سرمایہ کار گھبراہٹ کا شکار ہو گئے ۔ مہنگائی میں مسلسل اضافے نے سرمایہ کاروں کو کیپٹل مارکیٹ سے نکالنے پر مجبور کر دیا ۔
رواں ہفتے کے دوران حصص بازار مندی کا شکار رہا ، ہنڈرڈ انڈیکس میں ایک ہزار پانچ سو سینتالیس پوائنٹس کی کمی آئی جس کے باعث سرمایہ کاروں کے 190 ارب روپے ڈوب گئے ۔
انویسٹرز محفوظ سرمایہ کاری کے لئے سرکاری بونڈز میں دلچسپی لے رہے ہیں ۔ اس طرح شیئرز مارکیٹ سے پیسہ نکل کر بینکوں میں جا رہا ہے ۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی سے کمپنیوں کے منافع میں کمی آئے گی اور ایسے میں اسٹاک مارکیٹ میں زیادہ دیر تک قیام ممکن نہیں ہے ۔
سرمایہ کاروں کو خوف ہے حکومت آئندہ بجٹ میں بینکوں پر عائد سُپر ٹیکس دو فیصد بڑھا کر چھ فیصد کرنا چاہتی ہے جس سے بینکوں کے منافع میں کمی تو نہیں آئے گی لیکن مارکیٹ میں افراتفری کی کیفیت پیدا ہو چکی ہے ۔ اس لیے کیپٹل مارکیٹ میں شیئرز کی قیمتیں پُرکشش سطح پر ہیں لیکن خریدار نہیں ہیں ۔
خیال رہے کہ رواں ہفتے مارکیٹ میں ایک ارب سے زائد حصص کا لین دین ہوا ۔