اسلام آباد: پاکستان نے بھارت میں دوسری مرتبہ یورینیم کی اسمگلنگ پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ میں کارفرما عزائم کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے اس حوالے سے کہا کہ بھارت میں چھ کلوگرام یورینیم کی غیرقانونی فروخت کی کوشش کے ایک اور واقعہ کی رپورٹس منظر عام پر آگئی، گزشتہ واقعہ میں بھارتی ریاست مہاراشٹر میں سات کلوگرام یورینیم کی فروخت کی کوشش کی گئی۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت میں ایسے واقعات اور رپورٹس سخت تشویش کا باعث ہیں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 1540 اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کا جوہری مواد کی فزیکل پروٹیکشن کنونشن تمام ریاستوں کو جوہری مواد کے غلط ہاتھوں استعمال روکنے کے لئے ریاستوں کو پابند بناتے ہیں۔
زاہد حفیظ چودھری نے کہا کہ پاکستان ان واقعات کی مکمل تحقیقات پر زور دیتا ہے اور جوہری مواد کو غلط سمت جانے سے روکنے اوراس کی سکیورٹی کو مضبوط بنانے کیلئےاقدامات کا مطالبہ کرتا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اس بات کا بھی سراغ لگایا جائے کہ یورینیم کی فروخت کی کوشش اور اس کے پیچھے کارفرما عناصر کےمقاصد کیا تھے، یورینیم فروخت کی کوشش کہیں بین الاقوامی امن و سلامتی اور عالمی عدم پھیلاؤ کے خلاف مقاصد تو نہیں تھے۔