اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کی ضمانت کی درخواست نمٹا دی ہے۔ عدالت نے خورشید شاہ کی درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی ۔خورشید شاہ ہارڈشپ اور ٹرائل میں تاخیر کی بنیاد پر ہائی کورٹ سے رجوع کرینگے
جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔سماعت شروع ہوئی تو خورشید شاہ کے وکیل نے درخواست ضمانت واپس لے لی ۔جس پر عدالت نے خورشید شاہ کی درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی اور سندھ ہائیکورٹ کو 30 دن میں ضمانت کی درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دیا۔
دوران سماعت جسٹس سردار طارق نے ریمارکس دیے کہ نیب کے مطابق تحقیقات جاری ہے اور ضمنی ریفرنس آئے گا۔ کیا تفتیشی افسر کو معلوم ہے کہ ضمنی ریفرنس کا نتیجہ کیا ہوگا؟ ضمنی ریفرنس کا مطلب ہے فرد جرم دوبارہ عائد ہوگی۔ فرد جرم دوبارہ عائد ہوئی تو ازسرنو ٹرائل ہوگا۔
انہوں ںے کہا کہ دو سال بعد ازسرنو ٹرائل کا مطلب ہے ہارڈشپ نقطے پر ضمانت پکی۔ لگتا ہے نیب ملزمان کی ملی بھگت سے سب کچھ کرتا ہے۔ نیب کے ان اقدامات کا مقصد ملزمان کو فائدہ پہنچانا ہے۔