اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بدعنوانی، ناانصافی غربت کو فروغ دیتی، معاشرتی اور معاشی اقدار کو مجروح کرتی ہے۔ نیب کثیر الجہتی حکمت عملی کے ذریعہ اس قومی لعنت کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے۔
نیب اعلامیہ کے مطابق چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب نے دیگر انسداد بدعنوانی تنظیموں کے مقابلہ میں میگا کرپشن اور وائٹ کالر مقدمات کو جلد از جلد نمٹانے کے لئے زیادہ سے زیادہ 10 ماہ کا وقت مقرر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کی حوصلہ شکنی کے لئے اس نے "انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی اعانت کی روک تھام کیلئے سیل قائم کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بین الاقوامی برادری کے اعتماد پر پورا اترنے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل، ورلڈ اکنامک فورم نے سراہا اور اس کی تائید کی ہے جو نیب کی کارکردگی پر لوگوں کے اعتماد کی گواہی دیتی ہے۔۔
جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ اسی طرح نیب کی شاندار کارکردگی پر اعتماد کرتے ہوئے چین نے پاکستان میں جاری سی پیک منصوبوں کی نگرانی کے لئے نیب کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط بھی کیے ہیں۔ طلبہ میں آگاہی پیدا کرنے کیلئے نیب نے ایچ ای سی کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر پر دستخط بھی کئے تاکہ بدعنوانی کے خلاف طلبہ میں شعور پیدا کیا جا سکے کیونکہ نوجوانوں کو اس جنگ میں اہم مقام کردار ہے۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ انسداد بدعنوانی کی اس سہہ جہتی حکمت عملی کی بنا پر نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 814 ارب روپے کی رقم برآمد کی ہے جبکہ رواں سال میں 323 ارب روپے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ نیب کے احتساب عدالتوں میں اس وقت 1273 بدعنوانی کے مقدمات زیر سماعت ہیں۔ اس کے علاوہ نیب کے مقدمات میں سزا کا تناسب تقریباً 66 فیصد ہے جو انسداد بدعنوانی کے دیگر اداروں کے مقابلے میں سزا کا بہترین تناسب ہے۔