کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے سینئر رکن فیصل سبزواری اہلخانہ سمیت کورونا وائرس میں مبتلا ہو گئے ہیں۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ٹویٹر پر جاری پیغام میں فیصل سبزواری نے بتایا کہ گزشتہ دنوں میرے والدین، زوجہ اور دو بیٹیاں کورونا میں مبتلا ہوئے، آج میرا بھی کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آ گیا ہے۔
ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری نے بتایا کہ اہلخانہ میں صرف منجھلی بیٹی اور ان کی دوسری اہلیہ مدیحہ کے کورونا ٹیسٹ منفی آئے ہیں۔
انہوں نے تمام احباب سے دعا کی درخواست کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ گھروں میں رہیں کیونکہ ہسپتالوں میں جگہ کی شدید قلت ہے۔
خیال رہے کہ اس وقت فیصل سبزواری سمیت اہم شخصیات کورونا سے متاثر ہو چکی ہیں۔ متاثرہ افراد میں سیاسی، سماجی، سرکاری اور پولیس افسران سمیت شوبز ستارے بھی شامل ہیں۔
گزشتہ روز سندھ میں کورونا وائرس سے وزیر کچی آبادی سندھ مرتضیٰ بلوچ انتقال کر گئے۔ پی پی سینیٹر مولا بخش چانڈیو بھی مہلک وبا سے متاثر ہیں۔ جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی عبدالرشید، ایس ایس پی کورنگی فیصل عبداللہ کا ٹیسٹ بھی پازیٹو آیا۔
پنجاب میں بھی وائرس سے بڑی تعداد میں شخصیات متاثر ہوئیں۔ نامور گلوکار اور تحریک انصاف کے رہنما ابرار الحق، ٹی وی آرٹسٹ روبینہ اشرف، سکینہ سموں اور اداکار نوید رضا کا بھی کورونا ٹیسٹ پازیٹو آیا۔ اس سے پہلے گلوکار سلمان احمد وائرس سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔
شیخوپورہ سے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی برگیڈیئر (ر) راحت امان اللہ بھٹی اور ان کے بیٹے عمر کا کوونا ٹیسٹ بھی پازٹیو آیا، جس کے بعد انہوں نے خود گھر میں قرنطینہ کر لیا۔
خیبر پختونخوا میں بھی مہلک وبا سے رکن اسمبلی متاثر ہو رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے رکن اسمبلی میاں جمشید الدین کورونا کے باعث جاں بحق ہوئے۔
جماعت اسلامی کے عنایت اللہ اور اے این پی کے رکن اسمبلی بہادر خان بھی وائرس کا شکار ہوئے، جس پر انہوں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کر لیا۔
تحریک انصاف کے عبدالسلام آفریدی، کامران بنگش، ضیاء اللہ بنگش اور امجد آفریدی کورونا سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے رکن اسمبلی شفیق آفریدی بھی صحتیاب ہو چکے ہیں۔
بلوچستان میں کورونا وائرس سے اہم شخصیات بھی متاثر ہوئیں۔ چیف جسٹس بلوچستان جمال مندوخیل اور ان کے خاندان کے 5 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے۔
ایم پی اے فضل آغا اور ان کی اہلیہ کا انتقال کورونا وائرس سے ہوا۔ صوبائی وزیر خزانہ ظہور بلیدی اور صوبائی وزیر زمرک اچکزئی کے بیٹے بھی متاثر ہوئے۔