اسلام آباد:ریحام خان کی کتاب نے سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا کر دیا ، مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کارکنان میں لفظی جنگ عروج اختیار کر گئی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کی کتاب نے سوشل میڈیا پر طوفان برپا کر دیا ہے ، فیس بک ہو یا ٹوئیٹر مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان لفظی جنگ شدت اختیار کر گئی ہے۔
ٹوئیٹر صارفین نے بھی ریحام خان کی نئی کتاب پر کھل کر بیان بازی کی ہے ، ایک صارف نے قرار دیا کہ ریحام خان کی نئی کتاب کے پیچھے شہباز شریف ہیں جبکہ ایک صارف نے ریحام خان کے ڈانس والی ویڈیو کو اپ لوڈ کر دیا ۔
Reham Khan books Summary ????
— Nabeel Chaudhry (@chaudhry_nabeel) June 2, 2018
???????????? ????????#RehamOnPMLNAgenda pic.twitter.com/Kq0y9eRCMV
صارف نے لکھا کہ پی ٹی آئی کو سلمان احمد اور حمزہ علی عباسی کا شکر گزار ہونا چاہئے کہ وہ ریحام خان کی کتاب کو کائونٹر کر رہے ہیں۔
PTI should be thankful to Hamza Abbasi and Salman Ahmed. They have completely countered Reham Khan's book. Reham and PMLN is now on backfoot.
— Ali Raza (@AliRazaTweets) June 4, 2018
ایک صارف نے ریحام خان کی مختلف اہم شخصیات کے تصاویر کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ سب ان کے سپانسر ہیں ۔
Reham Khan with her book sponsors n writers pic.twitter.com/NZUblBbq3o
— Zia Ahmad (@XIApk1983) June 1, 2018
ٹوئیٹر صارفین کی اکثریت نے ریحام خان کی عمران خان کے متعلق کتاب کو تنقید کا نشانہ بنایا ، تسنیم احمد نے لکھا کہ
Reham Khan deserves a spl prize 4 writing such a load of garbage in her book abt IK!all 4 d sake of money n cheap publicity!shameful!
— Tasnim Ahmed (@AhmedTasmin) June 4, 2018
یہ بھی پڑھیئے:ریحام خان نے اپنی کتاب میں نیا پنڈورا باکس کھول دیا
سعاد خضر نے لکھا کہ عام انتخابات سے صرف ایک ماہ قبل کتاب کی اشاعت خود ہی سب کچھ بیان کر رہی ہے ۔
Reham Khan got separated from Imran Khan in October 2015 while her book written against Imran Khan releasing in June 2018 just one month before general elections, is itself telling the whole story. ;)
— Saad Khizer ???????? (@OldsPaper) June 3, 2018
معروف تجزیہ کار مظہر عباس نے لکھا کہ پی ٹی آئی کی جماعت خود ہی ریحام خان کی کتاب کی مارکیٹنگ کر رہی ہے اور اس کو ملک میں ہاٹ کیک کی طرح فروخت کر رہی ہے ، کسی بھی مصنف کے لیے اپنی کتاب کو ہاتھوں ہاتھوں بکوانے کیلئے یہ بہترین پوزیشن ہے۔
Why some PTI leaders and anchors doing a great marketing for Reham Khan' s book even before it's launch. What else any writer want than his or her book become controversial and discussed.
— Mazhar Abbas (@MazharAbbasGEO) June 4, 2018
واصف نے لکھا کہ ریحام خان کی کتاب میں دس فیصد ریحام خان اور نوے فیصد مواد عمران خان کے متعلق ہے جوکہ پراپیگنڈا کو ظاہر کر رہا ہے اسی وجہ سے اکثر پبلشرز نے اس کتاب کو شائع کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
She bashed Jemima, IK sons, his mother father and even Shaukat Khanum Hospital. Her book name is Reham Khan Autobiography but in her book it's 10% Reham and 90% IK ???????? even publishers refused to publish her book ????????
— Wasif???????? (@WasifSohail20) June 1, 2018
سوشل میڈیا کی ویب سائٹ فیس بک پر بھی ریحام خان کی کتاب کو پرزور طریقے سے موضوع بحث بنایا گیا ، خاص طور پر مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے کارکنوں نے کتاب کے متعلق ایک دوسرے پر کھل کر لفظی وار کیے۔
#RehamOnPMLNagenda
— QAMAR GONDAL (@qamargondal95) June 1, 2018
My 6th sense says that Reham khan book coming before Election is going to make people vote more for PTI.
It will backslash on those who think it ll weaken our vote bank! It’s going to be rocketing more I think. pic.twitter.com/9ygMBETZyk
ریحام خان کی کتاب پر سینئر تجزیہ کار نصر اللہ ملک نے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا