اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی مذہبی آزادیوں پر رپورٹ کو مسترد کر دیا، ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے اندر کسی قسم کا آپریشن یا سرگرمی پاکستان کا خودمختارانہ فیصلہ ہے جبکہ پاکستان اور افغانستان باہمی تحفظات کےمعاملات پر ایک دوسرے سے رابطہ میں ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کی اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ کی مذہبی آزادیوں پر رپورٹ کو مسترد کرتے ہیں، پاکستانی شہری قانون و آئین کے تحت مذہبی آزادی سے اپنی زندگی بسر کر رہے ہیں ، یہ آزادیاں انہیں آئین و قانون کے تحت میسر ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پاکستان اور افغانستان باہمی تحفظات کےمعاملات پر ایک دوسرے سے رابطہ میں ہیں، دوحہ میں بھی باہمی تحفظات کے حوالے سے ایک دوسرے کو آگاہ کیا گیا ، نمائندہ خصوصی آصف درانی نے دوحہ میں افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں اور ان کے سپورٹ نیٹ ورک پر تحفظات کا اظہار کیا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر کسی قسم کا آپریشن یا سرگرمی پاکستان کا خودمختارانہ فیصلہ ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے واضح کیا کہ پاکستان نے انسانی بنیادوں پر غزہ کے میڈیکل طلباء کو پاکستان مین طبی تعلیم مکمل کرنےکی اجازت دی ہے ، یہ طلباء پاکستانی جامعات میں بیس بیس کے بیچ میں امراض قلب، سرجری، سمیت دیگر شعبوں میں طبی تعلیم مکمل کریں گے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے دوٹوک انداز میں کہا کہ پاکستان کشمیریوں کے استصواب رائے کے منصفانہ مطالبہ کے لیے اخلاقی حمایت جاری رکھے گا ، یکم جولائی کو پاکستان اور بھارت نے قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا، بھارت نے پاکستان میں 254 بھارتی و مبینہ بھارتی قیدیوں اور 452 پاکستانی یا مبینہ پاکستانیوں کی فہرستیں فراہم کی ہیں ۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ گزشتہ روز وزیراعظم نے آذربائیجان، ترکیہ اور پاکستان کی سہ فریقی کانفرنس میں شرکت کی ، پاکستان تاجکستان اسٹریٹیجک شراکت داری کے معاہدے پر بھی دستخط کیے گئے۔